۱۳ سالہ شہید علی رضا محمودی کا توبہ نامہ

حوزہ/ یہ توبہ نامہ اُس بچے کی اپنی تحریر ہے جو ابھی تیرہ برس کا بھی مکمل نہیں ہوا تھا، اور جس کا نام علی رضا محمودی تھا، ایسا نوجوان، جو جانے سے پہلے اپنے پروردگار کے حضور ہر لغزش اور غفلت پر توبہ کر چکا تھا، اور اپنے دل کو ہلکا کر کے بارگاہ الٰہی میں چلا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی| یہ توبہ نامہ اُس بچے کی اپنی تحریر ہے جو ابھی تیرہ برس کا بھی مکمل نہیں ہوا تھا، اور جس کا نام علی رضا محمودی تھا، ایسا نوجوان، جو جانے سے پہلے اپنے پروردگار کے حضور ہر لغزش اور غفلت پر توبہ کر چکا تھا، اور اپنے دل کو ہلکا کر کے بارگاہ الٰہی میں چلا گیا۔

جبکہ ہم آج بھی نفسانی خواہشات کی پیچیدگیوں میں، دنیا کے حساب کتاب میں الجھے ہوئے ہیں — اور وہ، اسی کم سنی میں، دنیوی وابستگیوں کا بھاری بوجھ زمین پر رکھ کر، بے فکر اپنے معبود کی طرف روانہ ہو گیا۔

توبہ نامہ:

خدایا! میں تیری پناہ چاہتا ہوں...

اس بات سے کہ میں نے حسد کیا۔

اس سے کہ ایسے علم کا دعویٰ کیا جسے میں جانتا ہی نہ تھا۔

اس سے کہ اپنی خوشخطی کو دوسروں پر ظاہر کیا۔

اس سے کہ کھانے کے وقت فقیروں کو یاد نہ رکھا۔

اس سے کہ موت کو بھلا دیا۔

اس سے کہ تیری راہ میں سستی اور کاہلی کی۔

اس سے کہ اپنی زبان کی پاکیزگی کو فضول باتوں سے آلودہ کیا۔

اس سے کہ میں نے نچلے طبقے کے لوگوں کے ساتھ زندگی بسر نہ کی۔

اس سے کہ میں دوسروں کے سلام کرنے کا منتظر رہا۔

اس سے کہ شب زندہ داری اور نماز شب کے لیے نہ اٹھا۔

اس سے کہ دوسروں پر ہنسا اور بھول گیا کہ شاید میں خود سب سے زیادہ قابلِ تمسخر ہوں۔

اس سے کہ کبھی یہ خیال آیا کہ دنیا اور اس کی آسائشیں دائمی ہیں۔

اس سے کہ متکبر کے سامنے میں سب سے بڑا متکبر نہ بنا، اور متواضع انسان کے سامنے سب سے زیادہ انکساری نہ دکھائی۔

اس سے کہ میرا پیٹ بھرا تھا مگر میں نے بھوکوں کو یاد نہ کیا۔

اس سے کہ میرا ایمان تیرے بندے پر، تجھ پر ایمان سے زیادہ تھا۔

اس سے کہ میں دوسروں کی تعریف و تمجید کا طلبگار رہا، غافل اس سے کہ تو سب سے بہتر لکھنے والا ہے اور تیری یادداشت سب سے کامل ہے۔

اس سے کہ جب میں نے کچھ صدقہ دیا تو دل چاہا کہ لوگ میرا شکریہ ادا کریں۔

اس سے کہ میں غیر ضروری باتوں سے باز نہ آیا اور فضول گوئی کی۔

اس سے کہ جو کام میں صرف تیری رضا کے لیے انجام دینا چاہتا تھا، اس میں ذاتی فائدے، مصلحت یا دوسروں کی خوشنودی کو بھی دخل دیا۔

اس سے کہ میں نے اپنے تمام کاموں میں "خدا دیکھ رہا ہے" کو مدّنظر نہ رکھا۔ اس سب سے...

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha