منگل 1 جولائی 2025 - 15:05
جو گریہ سے روکے، اس کا آدمیت سے کوئی تعلق نہیں: مولانا غافر رضوی

حوزہ/ اپنے چاہنے والوں کی جدائی میں نوحہ و ماتم کرنا بری بات نہیں ہے بلکہ یہ جناب یوسف اور جناب یعقوب کی سنت ہے، ہم اسی سنت پر عمل کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا غافر رضوی فلک چھولسی نے کہا: ہم جو یہ نوحہ ماتم کرتے ہیں ہم جو یہ عزاداری کرتے ہیں یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ قران اور روایات اس بات کو ثابت کرتی ہیں، ہم آیات و روایات پر عمل کرتے ہوئے عزاداری اور نوحہ ماتم کرتے ہیں۔

مولانا غافر رضوی نے کہا: جب جناب یوسف اپنے والد جناب یعقوب سے جدا ہو گئے تو انہوں نے اپنا سر پیٹا اور گریہ کیا اسی طرح جناب یعقوب جناب یوسف کی جدائی میں اتنا روئے اتنا روئے کہ روتے روتے ان کی انکھیں سفید ہو گئیں، اس سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے کہ اپنے چاہنے والوں کی جدائی میں نوحہ و ماتم کرنا بری بات نہیں ہے بلکہ یہ جناب یوسف اور جناب یعقوب کی سنت ہے، ہم اسی سنت پر عمل کرتے ہیں۔

مولانا نے یہ بھی کہا کہ ہمیں قران میں یہ بھی ملتا ہے کہ جب جناب آدم کو جنت سے نکال کر زمین پر بھیج دیا گیا تو اپ رات دن آہ و بکا کرتے رہتے تھے اس کا مطلب یہ ہے کہ اچھی چیز چھوٹ جانے پر گریہ کرنا آدمیت ہے اور جو گریہ کرنے سے روکے اس کا آدمیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مولانا غافر رضوی نے اپنی گفتگو کو سمیٹتے ہوئے کہا: جب امام احمد بن حنبل کا انتقال ہوا تو خلیفہ متوکل عباسی نے گریہ کیا اور اپنے عہدہ داروں کو، اپنے چاہنے والوں کو، امام احمد کے پیروکاروں کو یہ حکم دیا کہ امام احمد بن حنبل کے لیے گریہ کریں، ماتم کریں، ان کے لیے روئیں، اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ رونا اچھی بات ہے اور اس کو بدعت کہنے والوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha