حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ سخت انتباہ انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی الدیلمی نے کہا: نیتن یاھو جانتا ہے کہ اگر اس نے یمن پر حملے کی جسارت کی تو اس کا خمیازہ بے حد سنگین ہوگا۔ یمن کوئی ایسی کمزور سرزمین نہیں جسے خفیہ آپریشنز یا عسکری چالوں سے زیر کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا: جنگی مجرم نیتن یاہو کی طرف سے یمن کے خلاف دی جانے والی حالیہ دھمکیاں محض بےبنیاد اور لغو میڈیا بیانات ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ قابض صہیونی دشمن یمن کی خطے میں بڑھتی ہوئی مؤثر موجودگی سے شدید خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے خصوصاً جب بات غزہ میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت کی ہو۔
علی الدیلمی نے مزید کہا: صہیونیوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ یمن پر کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا انجام انتہائی خطرناک ہو گا اور اس کی قیمت اتنی زیادہ ہوگی کہ اسے دہائیوں تک یاد رکھا جائے گا بالکل اسی طرح جیسے امریکہ کو یمنی حملوں کے بعد بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔
انہوں نے کہا: نیتن یاھو جانتا ہے کہ اگر اس نے یمن پر حملے کی جسارت کی تو اس کا خمیازہ بے حد سنگین ہوگا۔ یمن کوئی ایسی کمزور سرزمین نہیں جسے خفیہ آپریشنز یا عسکری چالوں سے زیر کیا جاسکے۔ یہاں کی سکیورٹی ایجنسیاں مکمل طور پر چوکنا ہیں اور عوام و سیاسی قیادت کا مزاحمت کے حق میں غیر متزلزل اتحاد قابض دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائے گا۔









آپ کا تبصرہ