حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ یمن نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز "یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین" پر میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے حملہ کرکے اسے عقب نشینی پر مجبور کر دیا۔ یہ جہاز اب بحیرہ احمر کے انتہائی شمال میں منتقل ہو چکا ہے۔
یحییٰ سریع نے کہا کہ یہ حملہ امریکی افواج کی جانب سے صنعاء اور صوبہ صعدہ میں افریقی مہاجرین کے مراکز پر حملوں کے جواب میں کیا گیا، جن میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ نیول فورس اور ڈرون یونٹ کی مشترکہ کارروائی میں کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ کئی ڈرونز استعمال کیے گئے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یمنی افواج دشمن کے تمام جنگی بحری جہازوں کو بحیرہ احمر اور مکران کے پانیوں میں نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھیں گی جب تک یمن پر جارحیت بند نہیں ہو جاتی۔
علاوہ ازیں، یحیث سریع نے اطلاع دی کہ فلسطینی عوام کی حمایت میں یمن نے قابض اسرائیلی علاقے عسقلان میں ایک اہم ہدف کو "یافا" ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا ہے۔
آخر میں، انہوں نے صہیونی بحری جہازوں کی بحیرہ احمر اور مکران میں نقل و حرکت کو روکنے اور غزہ کی پٹی کی حمایت میں کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔









آپ کا تبصرہ