جمعرات 21 اگست 2025 - 07:12
انسان کی اپنی ذات کی معرفت ہی درحقیقت پروردگار کی شناخت ہے

حوزہ / خود شناسی خدا شناسی کے لئے کوئی مقدمہ نہیں بلکہ خود اسی کا عین ہے۔ انسان کی اپنی ذات کی معرفت ہی پروردگار کی شناخت ہے۔ جب انسان اپنے وجود کی کتاب کو ورق بہ ورق کھولتا ہے تو سمجھتا ہے کہ خدا تک پہنچنے کا راستہ اس کے اپنے اندر سے ہو کر گزرتا ہے۔ یہ نگاہ تمام واسطوں کی سیڑھی کو ہٹا دیتی ہے اور حقیقتِ توحید کو نفس کے آئینے میں آشکار کر دیتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق تشیع کے عظیم عارف اور فلسفی مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی نے اپنے ایک درسِ اخلاق میں ’’خود شناسی اور خدا شناسی کے عینی رشتے‘‘ کے موضوع پر گفتگو کی تھی جو اہلِ فکر کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے۔

کیا انسان صرف ان باتوں سے پہچانا جاتا ہے؟۔

افسوس کہ ہم اپنے وجود کی کتاب کو نہ سمجھیں اور نہ ہی اس کے اوراق پلٹیں۔

"اَعرَفُکُم بِرَبِّہ اَعرَفُکُم بِنَفسِہ"۔۔۔

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ: خدایا! اب تک یہ کہتا آیا ہوں کہ معرفتِ نفس یعنی خود شناسی، خدا شناسی تک پہنچنے کی سیڑھی ہے۔۔۔

مگر آہستہ آہستہ سمجھ میں آتا ہے کہ نہیں، خود شناسی ہی خدا شناسی ہے۔

پھر ہم آہستہ آہستہ دیکھتے ہیں کہ نہیں، خود شناسی ہی تو خدا شناسی ہے۔

اب سیڑھی کو ایک طرف ڈال دو۔

خود شناسی ہی تو خدا شناسی ہے

اے خدا! ہمیں اپنی رحمت سے نواز، اے خدا! اپنی رحمت سے نواز اور انسان کو اپنی طرف متوجہ کر۔۔۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha