حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناجی الجعفراوی، جو کہ شہید صحافی صالح الجعفراوی کے بھائی ہیں، انہوں نے جنگ بندی کے بعد اسرائیل سے وابستہ نیم فوجی دستوں کے ہاتھوں اپنے بھائی کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "جو کچھ بھی ایک مومن کے ساتھ ہوتا ہے، وہ اچھا ہے۔ اللہ نے ہماری مصیبتیں صالح کے نصیب میں ڈال دیں اور ہم صبر کرتے رہے۔"
انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ وہ ان ہزاروں فلسطینی یرغمالیوں کے لیے دعا کریں جو اسرائیلی شکنجہ خانے میں ناقابلِ یقین تکالیف برداشت کر رہے ہیں، اور کہا کہ "یہ ہر مسلمان کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مقصد کو اٹھائے۔"
ناجی نے اپنی گرفتاری اور قید کے دوران ہونے والے سلوک کی تفصیل دیتے ہوئے کہا: "قید خانوں کی سختیاں بیان سے باہر ہیں۔ ہمارے ہاتھ باندھے جاتے، آنکھوں پر پٹی باندھ دی جاتی تھیں اور ہماری پیٹھ پر جوڑے برسائے جاتے تھے۔ ہمیں سو دن سے زائد عرصہ تک پاؤں کھلے رکھ کر بٹھایا گیا۔ ہمیں روزانہ صرف ایک مرتبہ ٹوائلٹ استعمال کرنے کی اجازت ملتی تھی، اور وہ بھی جب ہماری باری آتی۔ اللہ کی قسم، وہ اپنے جوتوں سے ہمیں روندتے تھے — اپنے پاؤں سے مچلتے تھے۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اذیتیں محض جسمانی نہیں بلکہ روحانی آزمائش بھی ہیں، اور دنیا کو چاہیے کہ وہ ان یرغمالیوں کی حالتِ زار پر خاموش نہ رہے۔









آپ کا تبصرہ