حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم میں انجمنِ کلامِ اسلامی کے انیسویں اجلاس کا انعقاد آیتاللہ علی کریمی جہرمی کی موجودگی میں ہوا۔
آیت اللہ کریمی جہرمی نے انجمن کے اراکین سے خطاب میں علمِ کلام کی بنیادی اور فیصلہ کن اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ علمِ کلام ہی اصولِ دین کی پائیداری اور مضبوطی کا ضامن ہے۔
انہوں نے انجمنِ کلام کے علمی و تحقیقی کاموں کو سراہا اور متکلمین کی بلند علمی حیثیت بیان کرتے ہوئے سورہ عنکبوت کی آیت 46 کا حوالہ دیا: «وَلَا تُجَادِلُوا أَهْلَ الْکِتَابِ إِلَّا بِالَّتِی هِیَ أَحْسَنُ إِلَّا الَّذِینَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ...»
آیت اللہ کریمی جہرمی نے اس قرآنی اصول کی بنیاد پر کہا کہ علمِ کلام دینی نظام میں مرکزی مقام رکھتا ہے۔ ان کے بقول، ’’علمِ کلام ازروئے مرتبہ اور مقام، فقہ پر مقدم ہے۔ اگر اعتقادی اصول مستحکم نہ ہوں تو فروعی احکام پر عمل درآمد کا مرحلہ ہی نہیں آتا۔‘‘
اجلاس کے آغاز میں انجمنِ کلامِ اسلامی کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین رضا برنجکار نے گزشتہ سال کی علمی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔









آپ کا تبصرہ