۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
جلسه طلاب استان گلستان

حوزہ / حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: تقویٰ صرف لفظوں کی حد تک نہیں ہے بلکہ تقوا میں انسان کو اپنے تمام اعضاء و جوارح کو قابو میں رکھنا ہوتا ہے تاکہ وہ متقی قرار پائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ کریمی جہرمی نے ایران کے صوبہ گلستان کے طلباء اور علمائے کرام کے ساتھ منعقدہ نشست میں گفتگو کے دوران کہا: تقوا صرف زبانی اقرار سے نہیں بلکہ انسان کے اپنے تمام اعضاء و جوارح کی حفاظت سے حاصل ہوتا ہے۔

انہوں نے سورہ مائدہ کی آیت نمبر 35 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: یہ آیت ان عظیم آیات میں سے ایک ہے جو ہر زمانے کے لیے موزوں ہیں۔ ارشاد باری تعالٰی ہے "یَا أَیُّهَا الَّذِینَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَابْتَغُوا إِلَیْهِ الْوَسِیلَةَ وَجَاهِدُوا فِی سَبِیلِهِ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ" یعنی "اے ایمان والو! خدا سے ڈرتے رہو اور اس کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ تلاش کرتے رہو اور اس کے رستے میں جہاد کرو تاکہ رستگاری اور کامیابی پاؤ"

انہوں نے کہا: صرف ایمان لانا نجات کا اصلی اور کامل عنصر نہیں ہے بلکہ ہمیں اپنی نجات کے لئے ایک ساتھی اور ہمراہ ساتھ ہونا چاہئے اور یہ بہترین ساتھی انسان کا متقی اور پرہیزگار ہونا ہے۔

آیت اللہ کریمی جہرمی نے مزید کہا: تقویٰ صرف الفاظ کی حد تک نہیں ہے بلکہ تقوا میں انسان کو اپنے تمام اعضاء و جوارح کو قابو میں رکھنا ہوتا ہے تاکہ وہ متقی قرار پائے۔

انہوں نے کہا: متقی شخص ہر کسی کی باتوں پر کان نہیں دھرتا اور وہ اہل مراقبہ ہوتا ہے یعنی کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے اس کے عواقب اور نتائج کو مدنظر رکھتا ہے۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے طلاب و علماء کرام کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا: تقوا اور تہذیب نفس کے حصول کے لئے کوشاں رہیں چونکہ لوگ آپ کے الفاظ سے زیادہ آپ کے کردار سے متاثر ہوتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .