اتوار 14 دسمبر 2025 - 16:53
علامہ حسن زادہ آملیؒ ایک قرآنی شخصیت تھے: استادِ حوزہ علمیہ

حوزہ / حجت الاسلام و المسلمین سید علی حسینی آملی نے کہا ہے کہ علامہ حسن زادہ آملیؒ ایک ہمہ جہت اور قرآنی شخصیت کے حامل تھے اور انہیں بجا طور پر „ابوالفضائل“ کہا جا سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام و المسلمین سید علی حسینی آملی نے کہا ہے کہ علامہ حسن زادہ آملیؒ ایک ہمہ جہت اور قرآنی شخصیت کے حامل تھے اور انہیں بجا طور پر „ابوالفضائل“ کہا جا سکتا ہے۔

انہوں نے حوزہ نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علامہ حسن زادہ آملیؒ مکتبِ اہلِ بیتؑ کے ممتاز شاگرد تھے اور علماء و اولیائے الٰہی کے درمیان انہیں „بقیۃ الاولیاء“ کا مقام حاصل تھا۔ وہ علمی اور عملی دونوں اعتبار سے جامعِ کمالات تھے۔

حجت الاسلام حسینی آملی نے مزید کہا کہ علامہ حسن زادہ آملیؒ ایک عظیم فقیہ، فلسفی، متکلم، بلند پایہ ادیب اور ماہرِ لسانیات تھے۔ انہیں طبری(زبان مازندرانی، فارسی، عربی اور فرانسیسی زبانوں پر مکمل عبور حاصل تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ریاضی، علمِ ہیئت، علمِ نجوم اور طب میں بھی مہارت رکھتے تھے اور حقیقی معنوں میں عارفِ الٰہی تھے۔

علامہ نجم الدین کے اس شاگرد نے کہا کہ ائمہ اہلِ بیتؑ کی ہستیاں سراسر قرآنی ہیں اور علامہ حسن زادہ آملیؒ کا انسان ساز مکتب بھی ائمہ ہُدات مہدیینؑ کے مکتب کا تسلسل تھا۔ وہ اس بات پر خاص زور دیتے تھے کہ انسان اپنے آپ کو قرآنِ کریم کے معیار پر پرکھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اہلِ بیتؑ نے ہمیں سکھایا ہے کہ مؤمن وہ ہے جو نہ لوگوں کی بے توجہی پر غمگین ہوتا ہے اور نہ ہی عوامی مقبولیت پر مغرور۔ اصل معیار یہ ہے کہ انسان اپنے نفس کو کتابِ الٰہی کے سامنے پیش کرے۔ اگر انسان قرآن کے ساتھ ہم آہنگ ہو تو خواہ لوگ اسے پسند کریں یا نہ کریں، وہ اپنے ضمیر کے سامنے مطمئن رہتا ہے، ورنہ ایسی شخصیت کو قرآنی شخصیت نہیں کہا جا سکتا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha