حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ ملک میںمہنگائی اور بے روزگاری کے باعث عوام کی مشکلات بڑھ گئیں،ہر ماہ پٹرول ، ڈیزل ، بجلی ، گیس اور اشیاءخوردونوش کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیںادویات کی قیمتوں میں 400فیصد اضافہ ہو چکاہے، سبزیاں اور پھل ایک عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوچکے ہیں، عوامی مسائل کے حل کیلئے حکومت کو اپنی پالیسیوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
علامہ ساجد نقوی کاکہنا تھا کہ لاتعداد لاکھوں گھروں کے چولہے بجھ گئے ہیں اور ملک میں ہر چیز کا بحران پید اہو گیا ہے ، مہنگائی کی شدت کے باعث عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو تا جارہاہے، عوام گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کررہے ہیں لہذا گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے ۔ حکومت نے 11ہزار ارب روپے کا قرضہ لیکر ملک کا دیوالیہ نکال دیا ۔انہوں نے کہا کہ ناقص پالیسیوں کے باعث ملکی انڈسٹری بند ہوتی چلی جارہی ہیںجس سے بے روزگاری میں ہوشر با اضافہ ہو تا چلاجارہا ہے جس کے نتیجہ میں سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو چکا ہے تو دوسری جانب تھانہ، کچہر ی میں رشوت بڑھ گئی ہے ۔
آخر میں علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے اندر ایک بے چینی اور مایوسی پائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے جس منشور کا اعلان کیا تھا اس کا تقاضا ہے کہ عوام کو درپیش مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ تسلسل کے ساتھ احتساب ہوناچاہیے البتہ احتساب شفاف اور بلا امتیاز ہو نا چاہیے اور احتساب ہوتا دکھائی دینا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ احتساب کے ادارے اپنے انصاف پر مبنی شفاف اور مضبوط فیصلوں کے ذریعے ہی اپنا اعتماد قائم کر سکتے ہیں۔