۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
محمد جواد ظریف

حوزہ/ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کا ایران مخالف پابندیاں عائد کرنا اور معاشی دباؤ ڈالنے کا سب سے اہم مقصدعوام کو حکومت سے الگ کرنا اور نظام کو غیر موثر بنانا اور اس نظام کی قانونی حیثیت کو ختم کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کا ایران مخالف پابندیاں عائد کرنا اور معاشی دباؤ ڈالنے کا سب سے اہم مقصدعوام کو حکومت سے الگ کرنا اور نظام کو غیر موثر بنانا اور اس نظام کی قانونی حیثیت کو ختم کرنا ہے۔

یہ بات "محمد جواد ظریف" نے اتوار کے روز ایرانی مجلس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے خطے میں ایران کے مفادات کو نشانہ بناتے ہوئے ایران کے علاقائی دوستوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے اقدام اٹھایا ہے۔
ظریف نے ایران مخالف امریکی حکمت عملیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا ایران مخالف سیکورٹی اقدامات کے بعد گزشتہ ڈھائی سالوں میں ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے سلامتی کونسل کے چار خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا گيا اور اس تمام نشستوں میں امریکہ تنہائی کا شکار ہوگیا کیونکہ سلامتی کونسل کے اراکین نے امریکہ کی غلطی پالیسی پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ امریکہ معاشی دہشت گردی کے ذریعے ایران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے 25 سالہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ کے ساتھ معاہدے کے بارے میں کوئی خفیہ مسئلہ نہیں ہے اور جب بھی یہ معاہدہ ہوجائے گا ، ہم باضابطہ طور پر اس کا اعلان کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات بہترین سطح پر پہنچ ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان، ترکی ، روس ، افغانستان ، آذربائیجان ، عراق اور ملک کے جنوبی حصے میں کچھ ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .