۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
رہبر انقلاب اسلامی

حوزہ/ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک فرمان جاری کرکے، تشخیص مصلحت نظام کونسل کے نئے ٹرم کے اراکین کا تعین کر دیا۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک فرمان جاری کرکے، تشخیص مصلحت نظام کونسل کے نئے ٹرم کے اراکین کا تعین کر دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان کا متن اس طرح ہے :

بسم الرحمن الرحیم

خداوند عالم کے فضل و کرم اور ہدایت سے تشخیص مصلحت نظام کونسل کا نیا دور شروع ہو رہا ہے۔ یہ کونسل، اسلامی جمہوریہ میں ایک بے حد اہم قانونی ادارہ ہے اور اس کے کاندھوں پر دو بنیادی ذمہ داریاں ہیں:

پہلی ذمہ داری پارلیمنٹ اور آئین کی نگہبان کونسل کے درمیان اختلاف کی صورت میں ملک و نظام کی مصلحت کی تشخیص ہے جس کے لئے ملک و قوم کے مفادات کی شناخت رکھنے والی گہری نگاہ اور ملک کے حقائق سے واقفیت ضروری ہے اور دوسری ذمہ داری، ملک کی جنرل پالیسیوں کے تعین میں خاص اور موثر رول ادا کرنا ہے کہ جو ملک کو چلانے کے لئے بے حد اسٹریٹجک فیصلوں پر مشتمل ہوتی ہيں۔ مسائل کی راہ حل پیش کرنا اور جنرل پالیسیوں کے اجراء کی نگرانی بھی اس کونسل کی ذمہ داریوں میں شامل ہے جس سے اس قانونی ادارے کی اہمیت دو چنداں ہو جاتی ہے۔

اس کونسل میں با تجربہ دانشوروں اور مختلف عہدوں پر کام کر چکی شخصیات کی موجودگي اور گزشتہ کارکردگی سے حاصل تجربات کی وجہ سے اس ادارے کی پوزیشن بہت اہم ہو جاتی ہے اور اس سے توقعات اور زیادہ بڑھ جاتی ہيں۔

گزشتہ دور کے شروعاتی بیان میں کچھ مطالبات پیش کئے گئے تھے جنہيں، پورا نہ ہونے کی وجہ سے دوہرایا جانا چاہیے، منجملہ پالیسیوں پر عمل در آمد کے نظام کو ٹھیک کرنا اور پالیسیوں کے اثر اور افادیت کے جائزے کے لئے سسٹم کی تجویز پیش کرنا ہے۔

مزيد یہ کہ مصلحت کی تشخیص میں استحکام، وضع کردہ پالیسیوں سے ممکنہ کمیوں کو دور کرنا اور ضرورت ہونے پر ان پر نظر ثانی، ملک کے علمی مراکز، یونیورسٹیوں اور دانشوروں سے رابطہ اور کونسل کے اجلاس میں اراکین کی مسلسل حاضری بھی ان امور میں ہے جن پر زور دیا جاتا ہے۔

اب میں گزشتہ دور کے اراکین کے شکریہ اور ان کی کاوشوں کی قدردانی کے ساتھ اور مرحوم ہو جانے والے ارکین کے لئے خدا سے رحمت کی دعا کے بعد، پانچ سالہ نویں دور کے اراکین کو مندرجہ ذیل وضاحت کے ساتھ متعین کرتا ہوں :

کونسل کے سربراہ : آيت اللہ جناب حاج شيخ صادق آملی

عہدیدار ممبران : مقننہ ، مجریہ اور عدلیہ کے سربراہان، ( تشخیص مصحلت کے سلسلے میں) نگہبان کونسل کے فقہا، مسلح فورسز کے چیف آف جنرل اسٹاف، قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری، جس ادارے یا وزارت کا معاملہ زير بحث ہو اس کے سربراہ یا وزير، زیر بحث موضوع سے متعلق پارلیمانی کمیشن کے سربراہ

ممبران :

حجت الاسلام جناب حاج شیخ صانعی ، حجت الاسلام جناب قربان علی دری نجف آبادی ، حجت الاسلام جناب محمود محمدی عراقی، حجت الاسلام جناب مجید انصاری، حجت الاسلام جناب غلام رضا مصباحی مقدم اور حجت الاسلام جناب محسن اراکی، جناب غلام رضا آقا زادہ، جناب علی آقا محمدی، جناب علی اکبر احمدیان، جناب محمود احمدی نژاد، جناب محمد جواد ایروانی، جناب محمد رضا با ہنر، جناب احمد توکلی، جناب سعید جلیلی، جناب غلام علی حداد عادل ، جناب سید کمال خرازی، جناب داود دانش جعفری ، جناب پرویز داودی ، جناب محمد باقر ذو القدس ، جناب محسن رضایی، جناب سید محمد صدر، جناب محمد حسین صفار ہرندی ، جناب محمد رضا عارف ، جناب محمد فروزندہ ، جناب عباس علی کد خدایی، جناب علی لاریجانی ، جناب حسین محمدی ، جناب محمد مخبر ، جناب حسین مظفر ، جناب سید مصطفی میر سلیم ، جناب سید مرتضی نبوی ، جناب علی اکبر ولایتی ، جناب صادق واعظ زادہ اور جناب احمد وحیدی۔خداوند عالم سے تمام اراکین کی کامیابی کی دعا کرتا ہوں۔

20 ستمبر 2022

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .