۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
متولی آستان قدس رضوی

حوزہ/ آستان قدس رضوی کے متولی نے امید ظاہر کی ہے کہ آستان قدس کی جامع پالیسیوں پر صحیح طور پر عمل در آمد سے، تبدیلی کے سلسلے میں رہبر انقلاب اسلامی کی سفارشات پر عمل آمد کے ساتھ ہی ، اس روحانی ادارے کی افادیت، باہمی تعاون اور زیادہ منظم طریقے سے کام میں بھی مدد ملے گي۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے، آستان قدس رضوی کی ایگزیکیٹیو کونسل کی نشست میں، ارگنائزیشن یا ادارتی مقاصد کی تکمیل میں نظم و نسق کی اہمیت پر زور دیا اور آستان قدس رضوی کی پالیسیوں کے جامع دستاویز کی تدوین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امیر المومنین علی علیہ السلام  اپنے ایک خطبے میں فرماتے ہيں «أُوصِیکُمَا بِتَقْوَى اللَّهِ وَ نَظْمِ أَمْرِکُمْ»، اس میں " نظم امرکم " کی عبارت کی وضاحت مختلف کاموں اور سرگرمیوں میں ہم آہنگی سے کی جاتی ہے ۔ یہ نشست حرم مقدس کے شہید سلیمانی ہال میں منعقد ہوئی ۔

نشست میں حجت الاسلام و المسلمین مروی نے کہا کہ آستان قدس رضوی کے اندرونی اور باہری ماہرین کی مدد سے پالیسیوں کی جامع دستاویز تیار کی  گئی  ہے جو در حقیقت حضرت علی علیہ السلام کے اسی فرمان کا مصداق ہے اور اس کا مقصد ادارے میں نظم و نسق کا اضافہ ہے ۔

انہوں نے، زیادہ سے زیادہ بہتری کے  لئے تبدیلی کے سلسلے میں رہبر  انقلاب اسلامی کی تاکید کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ آستان قدس رضوی کی جامع پالیسیوں پر مکمل اور باریک بینی کے ساتھ عمل در آمد سے، اس مقدس اور روحانی ادارے کی افادیت، ادارے  کے اندر باہمی تعاون  اور زیادہ منظم طریقے سے کام میں بھی مدد ملے گي۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے، آستان قدس رضوی کی جامع پالیسیوں پر عمل در آمد کے لئے، عہدیداروں میں ان پالیسیوں میں  یقین اور اعتماد  نیز اس پر صحیح طور سے عمل در آمد  کے لئے ادارے کے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ آستان قدس رضوی کی جامع پالسییوں کی دستاویز پر عمل در آمد کے لئے، عہدیداروں کی جانب سے سنجیدہ عزم و کوشش، خاص طور پر آستان قدس کے مختلف  شعبوں کے سربراہوں اور فائنڈیشنوں کے ذمہ داروں کی جانب سے ذمہ داری اور سعی پیہم بے حد ضروری ہے اور انہيں پہلے خود اپنی رفتار و گفتار میں ان پالسیوں کی پابندی کرنا چاہئے اور اس کے بعد اس اعتماد و یقین کو اپنے ماتحتوں تک منتقل کرنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آستان قدس رضوی کی پالیسیوں کی جامع دستاویز ، آستان قدس کی سمت و سو سے معاشرے اور دانشور طبقے کی واقفیت کے لئے ، سائبر اسپیس پر دستیاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان پالیسیوں کا پورا متن ، انٹرنیٹ پر موجود ہے تاکہ جب بھی اور کارکنوں سمیت جو بھی چاہے ، اس تک رسائي حاصل کر لے ۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان اعلان شدہ  پالیسیوں کو سنجیدگی سے لیا جانا  اور اس پر عمل کیا جانا چاہئے ، کہا کہ ان پالیسیوں پر مختلف اداروں میں تبادلہ خیال اور اس کی اہمیت کو بیان کیا جانا چاہئے ۔ یہ منتظمین اور اداروں کے سربراہوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے اپنے ماتحتوں کو ان پالیسیوں سے اچھی طرح آشنا کرائيں ۔

انہوں نے آستان قدس رضوی میں  ادارتی نظام کے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دستاویزات کی بنیاد پر ، غالبا آستان قدس رضوی ملک میں پہلا ایسا ادارہ رہا ہے جہاں نظم نسق کا ادارہ  بنایا گیا اور یقینا آستان قدس رضوی اس شعبے میں پیش قدم رہا ہے ۔ اور یہ پیش قدمی اسی طرح سے قائم رہنا چاہئے ، آستان قدس رضوی کو اسلامی و انقلابی ادارتی نظام میں دیگر اداروں  کے لئے مثال اور نمونہ عمل  ہونا چاہئے اور یہ چیز ، باتوں اور نعروں سے حاصل نہيں ہوگی بلکہ عملی طور پر ہمیں خود کو اس مقام پرپہنچانا ہوگا ۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے ان پالسییوں پر پوری طرح سے عمل آمد کی نگرانی کی ذمہ داری  آستان قدس رضوی کے نائب متولی سونپی اور  واضح کیا کہ محترم نائب متولی کو ان پالیسیوں پر عمل در آمد پر نگرانی پر سنجیدگی سے توجہ دینا چاہیے اور اسی طرح کھلی آنکھوں سے نظر رکھیں تاکہ ان پالیسیوں پر پوری طرح سے عمل درآمد ہو ۔

انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہر فیصلے کی منظوری اور اس پر عمل در آمد سے قبل ضروری ہے کہ جامع پالیسیوں سے اس کی مطابقت کا جائزہ لیا جائے ، کہا کہ آستان قدس رضوی کے تمام شعبوں کی شرعی اور قانونی طور پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان پالیسیوں پر باریک بینی سے عمل درآمد کریں تاکہ ہم مطلوبہ مقاصد تک پہنچ سکیں۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات پر زور دیتے وہئے کہ ادارے کے مختلف شعبوں کی ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی اور تعاون بے حد اہم ہے اور جب تک ایسا نہيں ہوگا ، خدمات کا سلسلہ بھی قائم نہيں ہوگا  اس لئے توجہ کے ساتھ نگرانی کی جانی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ جامع اور اسٹریٹجک پالیسیاں ہيں اس لئے ان پر عمل آمد کے لئے ایک عبوری منصوبہ تیار کرنا ہوگا تاکہ ان شاء اللہ اگلے دس برسوں کے دوران، ہم مطلوبہ پوزیشن تک پہنچ جائيں ۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ آستان قدس رضوی کے تمام کارکنوں کو اس دستاویز کے سلسلے میں ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے، اس کی جانب سے لاپروائي نہیں ہونی چاہئے  اور ایسا نہ ہو کہ پالیسیوں کی یہ دستاویز کتب خانے میں ہی رکھی رہ جائے اور پھر پوری طرح سے  اسے بھلا دیا جائے، بلکہ اسے ہمیشہ عہدیداروں اور کارکنوں کی نظروں کے سامنے ہونا چاہئے اور اس کے مطابق کام کیاجانا چاہئے ۔

واضح رہے کہ آستان قدس رضوی کی  پالیسیوں اور سرگرمیوں میں مزید شفافیت کے لئے اور عوام نیز دانشووں کی آگاہی کے لئے ، یہ دستاویزات ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں جن  کا پتہ  ہے : Policy.razavi.ir   

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .