حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ جامع علی مسجد جامعتہ المنتظرمیں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے مولانا سید تطہیر حسین زیدی نے کہا محرم کی یادمنانا کوئی رسم یا روایت نہیں بلکہ تعلیم و تربیت کا حصہ ہے۔تمام مسلمانوں کو یہ یاد منانا چاہئے۔رمضان کی عبادتیں بھی اِسی محرم کی مرہونِ منّت ہیں۔اگر کربلا والے محرم میں قربانی نہ دیتے تو دیگر مہینوں کی عبادات کی نوبت ہی نہ آتی۔
انہوں نے کہا محرم اپنے احتساب اور خود سازی کا مہینہ ہے۔ہر شخص کی یکم محرم اور ایامِ عزا کے بعد کی فکر و کردار میں واضح فرق ہونا چاہئے۔اگرکسی میں تبدیلی نہیں تو اُس نے محرم کوفکر و کردار کی تبدیلی کے طور پر نہیں بلکہ رسم و رواج سمجھ کر گزارا ہے۔خواتین اس مہینہ میں خود کو سیرتِ زینبی میں ڈھالیں۔کم از کم پردے کی مکمل پابندی کرنا سیکھ لیں۔
ان کا کہنا تھاکہ اِمام حسین علیہ السلام نے اپنے قیام و جہاد کا مقصد اُمّت کی اصلاح بتایا تھا۔یہ اصلاح ہمیشہ کے لئے مطلوب ہے۔ ہر شخص کو اپنی اصلاح کرنا ہو گی تب کربلا سے عشق کا دعویٰ درست ہو گا۔