حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزات خزانہ نے آستان قدس رضوی اور اس کے متولی حجت الاسلام والمسلیمن احمد مروی اور کرونا ویکسین تیار کرنے والے امام خمینی فاؤنڈیشن برکت کے سربراہ محمد مخبرپر پابندی عائد کر دی ہے،اس طرح امریکہ نے برکت نالج فاؤنڈیشن ، رضوی اقتصادی تنظیم ، رضوی معدن کمپنی ، رضوی آئل اینڈ گیس کمپنی اور متعدد دیگر ایرانی کمپنیوں کو امریکی دفتر خارجہ اثاثوں کے کنٹرول (او اے ایف اے سی) کے ذریعہ منظور کردہ کمپنیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
یادرہے کہ امریکہ نے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس سے نکلنے کے بعد سے ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے ایران کے خلاف جھوٹے بہانوں کی بنا پر متعدد پابندیاں عائد کردی ہیں لیکن اب جبکہ وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کی موجودگی کو صرف ایک ہفتہ سے بھی کم کا عرصہ باقی رہ گیا ہے وہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں یہاں تک کہ ایران کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کے عہدیداروں نے یہاں تک کہ پابندیوں کے عروج میں بھی بار بار اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران کبھی بھی ایسی حکومت کے دباؤ میں آکر مذاکرات کو قبول نہیں کرے گا جو اپنے سابقہ معاہدوں پر عمل پیرا نہیں ہے، اگرچہ امریکی پابندیوں نے ایران کی معیشت کے لئے مشکلات پیدا کردی ہیں لیکن عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حالیہ رپورٹوں میں کہا ہے کہ پابندیوں کے اثرات کم ہوگئے ہیں، درایں اثنا حالیہ مہینوں میں، ٹرمپ انتظامیہ نے بار بار پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ نامعلوم افراد اور کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کردی ہیں تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اب بھی درست اور موثر ہے۔