حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے حالیہ دنوں میں عراق کی عوامی رضا کارفورس الحشد الشعبی کے خلاف مسلسل پروپیگنڈوں کے علاوہ بہت سے دینی و مذہبی مقامات خاص طور پر مشہد کے آستان قدس رضوی کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔ حزب اللہ لبنان نے امریکہ کی نئی پابندیوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ امریکہ میں موجودہ مدت صدارت کے اختتامی ایام میں امریکی وزیر خارجہ کا جنون اور ان کی نفرت انگیز کارروائیاں غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہے اور اسی لئے وہ ہر طرف زہر پھیلا رہے ہيں ۔
حزب اللہ لبنان نے ہفتے کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آستان قدس رضوی اور اس کے متولی شیخ احمد مروی کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل اور ان پر پابندیاں عائد کرنا ناقابل قبول شرمناک، قابل مذمت اور غیر معمولی قدم ہے۔ آستان قدس رضوی ، عبادت کے لئے ایک مقدس مقام ہے اور لوگوں کی نظر میں اس کا اہم روحانی اور معنوی مرتبہ ومقام ہے بنابریں ہم امریکا کے اس حماقت آمیز قدم کو دین مبین اسلام اور روحانی و آسمانی اقدار کی توہین سمجھتے ہيں ۔
حزب اللہ لبنان کے بیان میں زوردے کر کہا گیا ہے کہ یہ قدم، سیاست اور سیاسی اختلافات سے بہت آگے بڑھ گیا ہے اور اب دینی عقیدے اور دین کے خلاف اعلان جنگ کے مرحلے میں پہنچ گيا ہے اور اس سے امریکی حکومت اور امریکی وزارت خارجہ کے ذہنی و فکری انحطاط اور پستی کا پتہ چلتا ہے ۔