حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی خفیہ ایجنسیوں نے ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ متنازعہ شہریت قانون نافذ ہونے کے بعد ہندوستان میں مقیم افغان مسلمانوں اور روہنگیا پناہ گزینوں نے عیسائیت اختیار کرنا شروع کردی ہے۔
اطلاعات کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان اور روہنگیا پناہ گزینوں نے متنازعہ شہریت قانون پاس ہونے کے بعد سے انڈین شہریت حاصل کرنے کیلئے عیسائی مذہب اختیار کرنا شروع کردیا ہے۔
مرکزی ایجنسیوں نے حکومت کو اس حوالے سے بریفنگ بھی دی ہے اور بتایا ہے کہ اب تک افغان شہریوں کے عیسائی مذہب اختیار کرنے کے 25 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
جنوبی دہلی میں واقع افغان چرچ کے سربراہ ادیب احمد میکسول نے ایک انگریزی روزنامہ کو بتایا کہ سی اے اے کے بعد سے افغان مسلمانوں میں عیسائیت قبول کرنے کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔
34 سالہ میکسول 21 سال کی عمر میں ہندوستان آیا تھا۔ اس کے والدین سنی مسلمان ہیں اور افغانستان میں کابل کے قریب مقیم ہیں۔