۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
خارجہ

حوزہ/ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی خطی ممالک میں امن اور استحکام کی حمایت اور تقویت پر مبنی ہے کیونکہ محفوظ، مستحکم اور ترقی یافتہ ہمسایہ ممالک خطی مفادات میں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی خطی ممالک میں امن اور استحکام کی حمایت اور تقویت پر مبنی ہے کیونکہ محفوظ، مستحکم اور ترقی یافتہ ہمسایہ ممالک خطی مفادات میں ہے۔

ان خیالات کا اظہار "سید عباس موسوی" نے آج بروز جمعرات کو انزلی فری زون علاقے میں بین الاقوامی اور یورشیائی ممالک سے تعلقات کے فروغ سے متعلق منعقدہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے ملک کے تجارتی راستوں کو فعال رکھنے پر انزالی فری زون کی تعریف کی۔

موسوی نے صوبے گیلان کی تاریخی اور تہذیبی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ برآمدات اور سرمایہ کاری کے مواقع کو متعارف کرانے کے سلسلے میں نجی شعبے اور اداروں جیسے انزالی فری زون آرگنائزیشن کی زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے علاقائی تعلقات میں اضافہ کریں گے۔

انہوں نے ایران اور پڑوسی ممالک بالخصوص جمہوریہ آذربائیجان کے تعلقات کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے امور پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے باکو کے مشن میں اپنے کام کی سب سے اہم ترجیح کو موجودہ تجربات اور صلاحیتوں پر غور کرنے سمیت سفارتخانے کے تجارتی شعبے اور معاشی تعلقات کی ترقی پر مزید توجہ دینا قرار دے دیا۔

انزلی فری زون علاقے کی حکمت عملی یوریشیا کو زرعی مصنوعات کی برآمدات ہے

اس موقع پر انزالی فری زون آرگنائزیشن کے سی ای او نے ایشیا اور یورپ کے مابین تجارتی تعلقات میں ملک کی جیوسٹریٹجک اور جیو اکنامک پوزیشن پر روشنی ڈالنے کو علاقے میں معاشی مرکز بننے پر اہم قرار دے دیا۔

محمد ولی روز بہان نے مزید کہا کہ انزالی فری زون اور صوبے گیلان کی ایک مخصوص خصوصیت بندرگاہ کے علاقے میں مضبوط اور موزوں انفراسٹرکچر ہے جس کے ساتھ انزالی اور کیسپین کی دو بندرگاہیں، سردار جنگل بین الاقوامی ہوائی اڈہ، شاہراہ، ریلوے اور دیگر مطلوبہ سہولیات موجود ہیں جو کیسپین اور یوریشین ممالک اور ملک کے دارالحکومت اور صنعتی اور آبادیاتی قطبوں سے قریب ہونے سمیت اس کے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے یہ اس خطے کی صلاحیتوں کو دگنا کردیتا ہے۔

انہوں نے یوریشین یونین سے 900 ارب ڈالر سے زائد تجارتی لین دین پر تبصرہ کرتے ہوئے یوریشیائی ممالک میں زرعی مصنوعات کی برآمدات کو انزلی فری زون کی حکمت عملی قرار دے دیا۔

روزبہان نے کہا کہ  طبی صلاحیتوں اور اس خطے کی خصوصیات کے پیش نظر اسے کیسپسن علاقے اور مغربی ایشیا کے ہلیتھ ٹورازم مرکز بنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .