۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ محمد حسین اکبر

لاہور میں منعقدہ خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے تحریک حسینیہ پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دین کی بنیاد تو امام حسین علیہ السلام ہیں، حقہ کہ بنائے لاالہ است حسینؑ، تو اس بل کو پیش کرکے ایک تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تحریک حسینیہ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے لاہور میں خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں چوری چھپے ایک بل پیش کیا گیا اور ارکان اسمبلی کو اندھیرے میں رکھ کر منظور بھی کروا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر پرویزالہیٰ سے توقع نہیں تھی وہ ایسا متنازع بل لائیں گے اور تمام قوانین کو پامال کرتے ہوئے اپنے نمبر بنانے کیلئے اس بل کو پاس بھی کروا لیں گے، اس معاملے میں سپیکر پنجاب اسمبلی کا کردار افسوسناک ہے۔ ڈاکٹر محمد حسین اکبر کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے بل پاس کروایا ہے وہ دہشتگرد جماعتوں کے ارکان ہیں، نام بدل کر اسمبلیوں میں پہنچے ہیں، ان کی سازش یہ تھی کہ محرم الحرام سے قبل امن و امان کی صورتحال خراب کر دیں تاکہ محرم میں دہشتگردی ہو، بل کی تمام دفعات آئین پاکستان اور قانونِ پاکستان کیخلاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دین کی بنیاد تو امام حسین علیہ السلام ہیں، حقہ کہ بنائے لاالہ است حسینؑ، تو اس بل کو پیش کرکے ایک تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کی گئی، بڑے بڑے محدثین نے اہلبیتؑ کے ناموں کیساتھ علیہ السلام لکھا، صحابہ کے نام کیساتھ رضی اللہ، لیکن اس بل میں کہا گیا کہ اہلبیت کے ناموں کے ساتھ رضی اللہ لکھو، اگر نہ لکھو گے تو 5 سال قید ہوگی، یہ کیسا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے شیعہ خلفائے راشدین کو مانتے ہیں، ان کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا حضور نبی کریم (ص) کی حدیث ہے کہ حق علی کیساتھ ہے، علی حق کیساتھ ہے، پھر اہلبیتؑ کی حرمت میں قرآنی آیات اتریں، یہ ان کی شان گھٹانے چلے ہیں، قرآن نے ان پر سلام بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں دو گروہ ہیں، ایک حسینی اور دوسرا یزیدی گروہ ہے، یزیدی اپنے آپ کبھی نہ کبھی ظاہر کر دیتی ہے اور پنجاب اسمبلی میں یزیدیت نے ہی اپنا رنگ دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میں نے اس بل کی مخالفت کی، عمران خان نے بھی واضح انداز میں کہا کہ ہم اہلبیت کے نام کیساتھ رضی اللہ کیسے لکھے۔

ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا کہ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ارکان اسمبلی کو اندھیرے میں رکھا گیا، بل کے محرکین باپ کی قبر پر جا کر بل رکھ رہے ہیں، اس کا باپ کون تھا؟ کالعدم دہشت گرد جماعت کا سربراہ تھا، جس نے ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی تقریریں سنیں اور دیکھیں کہ وہ بتا رہے ہیںٰ کہ انہیں اندھیرے میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاور بخاری نے واضح کہا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے، سید حسن مجبتیٰ نے کہا کہ وہ کمیٹی کے رکن تھے، مگر انہیں تو بتایا ہی نہیں کیا گیا، کسی کو یہ بھی علم نہیں تھا کہ یہ بل سرکاری ہے یا پرائیویٹ۔؟ علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ تمام ارکان نے اس بل کو مسترد کر دیا ہے۔ پرویزالہیٰ کی جانبداری واضح ہو گئی ہے، پرویز الہیٰ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے معاویہ اعظم اور الیاس چنیوٹی کو پیسے دیئے ہیں کہ وہ اس بل کے حوالے سے جلسے کریں اور اس کا بھرپور دفاع کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .