تحریر: مولانا سیدشاہد جمال رضوی
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فکر کی دولت دنیا کی ہر دولت سے عظیم اور وقیع ہوتی ہے ، ایک اچھی فکر انسان کی برسوں کی محنت کو خوبصورت اور حسین رنگ دے دیتی ہے ،ایک لمحہ کے تفکر سے انسان کی بگڑی قسمت سنور جاتی ہے ۔
اسی لئے حدیث میں ہے کہ ایک لمحہ کا تفکر انسان کی ہزار سال کی عبادت سے بہتر ہے ۔
مرحوم شیخ انصاریؒ سے سوال کیاکہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک لمحہ کی فکر ہزار سال کی عبادت سے بہتر ہو ؟
آپ نے جواب دیا : اگر شب عاشور حر کی فکر جیسی ہو تو ہزار سال کی عبادت سے بہتر ہے ۔
شیخ محمود صنیعی کا بیان ہے کہ میں نے عارف و متقی حضرت آیۃ اللہ بہجت ؒ سے سوال کیا : آقا! کیا ایک رات میں سوسال کی مسافت طے کی جاسکتی ہے ؟
فرمایا : ہاں !اگر وہ رات سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے ہمراہ گزرے (توایک رات میں سوسال کی مسافت طے کی جاسکتی ہے)۔
میرے عزیزو، اے امام مظلوم کے عزادارو!
وہ عظیم راتیں بس آنا ہی چاہتی ہیں جن میں ہم سو سال کی مسافت طے کرسکتے ہیں ۔
وہ راتیں ہمارے سامنے ہیں جن میں ہم اپنے لئے برسوں کا ذخیرہ کرسکتے ہیں ۔
ایک ایک رات میں سو سال کی عبادت کا ثواب حاصل کرسکتے ہیں ۔
وہ راتیں آرہی ہیں جن میں اپنے ساتھ ساتھ قوم و ملت کی اصلاح کا سامان فراہم کرسکتے ہیں ۔
بس شرط ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایسا بنائیں ، جیسا امام حسین ؑچاہتے تھے ۔
خود کو ایسے صفات سے آراستہ کریں جن سےامام مظلوم کے اصحاب وا نصار آراستہ تھے ۔
کیا یہ ممکن ہے ؟
ہاں ! یہ ممکن ہے اور اس کی پہلی شرط "خلوص " ہے ۔
امام کی عزاداری ، امام اور خدائے امام کے لئے کریں، یقین جانیئے وہ رات آپ کو بھی نصیب ہوسکتی ہے۔
نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔