۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
News ID: 362377
31 اگست 2020 - 00:40
مولانا گلزار جعفری

حوزہ/ آج روز عاشورہ روز عہد وپیمان ہے آیے مل کر یہ عہد کریں کی اس خلا کو پر ضرور کریں گے قوم تشیع کو اس بار جہاں سے ذلت و خواری کا سامنا کرنا پڑا ہے ہر اس عہدہ پر اب ہمیں اپنا حق حاصل کرنا ضروری ہے۔

تحریر: خطیب شعور مولانا گلزار جعفری

حوزہ نیوز ایجنسی | امسال ماہ عزا میں جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ کسی ذی شعور سے پوشیدہ نہیں ہیں  جایز اور ناجایز سبھی طرح کی پابندیاں لگائی گئ غیروں کی عداوتیں اپنوں کی حماقتیں بیماری کے بہنانے حکومتوں کی سازشیں سب مل کر عزاء حسینی کو نقصان پہونچانے کی ناکام کوشش کرتی رہیں شہرت اور نام و نمود کے لیے جینے والے خانوادوں کے اپنے سیاسی حربہ آپسی رنجشوں میں عزاداری کا استحصال کرنے والے افراد کے غیر معقول بیانات اور کچھ عزاداروں کی مخلصانہ روش بھی اس راہ میں غیر حکیمانہ ثابت ہوئی کل ملاکر سیاست کے طوے پر سب نے اپنی اپنی روٹیاں سیکھ لیں اور نتیجہ افسوس ناک عدالت عظمی میں جو دو منصف بٹھاۓ گۓ ان کا رسول اور اولاد رسول سے کوئی تعلق نہیں تھا تو پھر بھلا وہ تعزیہ دفن کرنے کی اجازت کیوں دیتے ان کو مقصد عزا بتانے والا کوئی نہ تھا تو فیصلہ ہمارے حق میں کیونکر آتا اور جب اوپر حاکم وقت کا یہ حکم‌نامہ بھی تھا کی سب کی عرضی خارج کردی جاۓ تو انصاف پہلے ہی حکم کے پاؤں سے کچلا جا چکا تھا تو اب آپ کو کیا امید تھی بس اس مقام پر ایک منصف مزاج حسینی انسان کی کمی کا احساس ہوا اور یہی احساس ہر عزادر  وفادار سمجھدار انسان کے ذہن میں بیٹھ جانا چاہیے اور آئیندہ ایسا خدا نخواستہ کوئی موقع آۓ تو ہماری نمایندگی کرنے والا اس کرسی عدالت پر ہونا چاہیے۔

آج روز عاشورہ روز عہد وپیمان ہے آیے مل کر یہ عہد کریں کی اس خلا کو پر ضرور کریں گے قوم تشیع کو اس بار جہاں سے ذلت و خواری کا سامنا کرنا پڑا ہے ہر اس عہدہ پر اب ہمیں اپنا حق حاصل کرنا ضروری ہے اس کے لیے آج سے ہی اپنے بچوں کی علمی اور عملی تربیت کا آغاز کردیں انھیں مقصد عزا سے آشنا بنائیں اور بتائیں کی اب انصاف کے مندروں میں بھی حسین علیہ السلام کو انصاف نہیں مل رہا ہے تو ہماری اس عزا کا نتیجہ اور کیسے ملے گا قیادتیں پھر بھی احترام عدالت کا حکم بغیر تنقید کے دے رہی ہیں جو کہیں نہ کہیں خوف یا شرافت کی علامت ہے۔
اے عزاداروں 
اے حسینوں 
کب تک فقط دعا کے اسلحہ کو بغیر عمل اور محنت و مشقت کے استعمال کرتے رہو گے اب وقت آگیا ہے کہ بنام حسین بحق عزاء مظلوم جاگ جائیں اور اپنے بچوں کو دینی و دنیاوی تعلیم دلا کر دشمن کو منھ توڑ جواب دیں اس دور کو ہرانے کا واحد ہتھیار علم ایجوکیشن ہے جہالت سے بڑا ہمارا کوئی دشمن نہیں ہے علم ہی سے ہم ملک عزیز کو گھر کے اور تڑی پار کے دشمنوں سے بچا سکتے ہیں ایک حسینی صحافی ہی پیغام ‌امن و محبت دے سکتا ہے ورنہ آج کی صحافت ملک عزیز میں کرونا وایرس سے زیادہ خطرناک ہے اس کا لب و لہجہ صرف نفرت کا اور مذہبی انتشار پھیلا کر انسانیت کی بربادی کرنا ہے اس انسانیت کو بچانے کے لیے عزاداروں کو اٹھنا ضروری ہے ان کی حصول علم کی راہ میں قربانی ہی ان کو دنیا و آخرت میں عزت دار بنا سکتی ہے۔

آئیے پھر سے تجدید عہد کی روایت دہراتے ہیں جب تک جان میں جان ہے حسینی مشن پر آنچ نہیں آنے دیں گے فروغ علم و عمل کی شمع ہمیشہ اپنے لہو سے روشن رکھیں گے اور شعور کی شاہراہوں پر اپنے چراغ حیات کو ہمیشہ جلاۓ رکھیں گے ۔

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .