۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مدرسہ اسلامیہ ٹیچرز ایسوسی ایشن

حوزہ/مدرسہ اسلامیہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ مدرسہ بورڈ کے تعلیمی نظام سے پہلے ہی طالب علم بیزار تھے ۔ ایسے میں کورونا وبا کی وجہ سے مدارس کے بند ہونے سے مدرسہ تعلیم کا نظام ہی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کورونا وبا کے سبب پیدا ہوئے حالات میں اسکول ، کالج اور مدارس کا تعلیمی نظام تو درہم برہم ہوا ہی تھا ۔ اب مدارس میں داخلے اور پرائیویٹ فارم داخل کرنے والے طالب علموں کی تعداد میں بھی غیر معمولی کمی نظر آ رہی ہے ۔ مدارس میں طالب علموں کی کم ہوتی تعداد سے مدرسہ منتظمین بھی پریشان ہیں۔

یو پی میں مدرسہ تعلیمی نظام کو لیکر  بورڈ اور مدارس کی اپنی پریشانیاں پہلے ہی کچھ کم نہ تھیں کہ کورونا وبا کے سبب پیدا ہوئے حالات نے بورڈ اور مدارس کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ۔ ایک طرف تو آن لائن تعلیم کو لیکر مدارس کا تعلیمی نظام پہلے ہی حالات کی مار سے دو چار تھا اور ایسے میں مدارس میں داخلے نہ ہونے اور پرائیویٹ فارم داخل کرنے والوں میں بورڈ امتحانات کو لے کر رجحان کم ہونے سے مدرسہ منتظمین اور زیادہ فکرمند ہیں۔

مدارس میں داخلے اور پرائیویٹ فارم داخل کرنے والے طالب علموں کی تعداد میں بھی غیر معمولی کمی نظر آ رہی ہے ۔

مدارس میں داخلے اور پرائیویٹ فارم داخل کرنے والے طالب علموں کی تعداد میں بھی غیر معمولی کمی نظر آ رہی ہے۔
مدرسہ اسلامیہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ مدرسہ بورڈ کے تعلیمی نظام سے پہلے ہی طالب علم بیزار تھے ۔ ایسے میں کورونا وبا کی وجہ سے مدارس کے بند ہونے سے مدرسہ تعلیم کا نظام ہی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے ۔ جدید مضامین کی تعلیم کے لیے ٹیچروں کی تقرری کا مسئلہ بھی حل نہیں ہو سکا ہے ، ایسے میں آن لائن تعلیم کا سسٹم مدارس کے لیے مشکل رہ ثابت ہو رہی ہے ۔
یو پی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے سابق ذمہ داران کے مطابق کورونا وبا کے قہر کی وجہ سے مدرسہ تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ لیکن آئندہ اس طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بورڈ اور مدارس کو بھی لائحہ عمل طے کرنا ضروری ہے ۔ یو پی مدرسہ بورڈ سے منسلک مدارس میں تعلیمی نظام کو لے کر پہلے سے ہی کافی مسائل رہے ہیں ، ایسے میں کورونا وبا سے پیدا ہوئے حالات میں مشکلات سے اُبھرنے کی کوششوں کو لے کر بورڈ اور مدارس کی کوئی خاص تیاری نظر نہیں آتی ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .