۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
سید جوہر عبّاس رضوی

حوزہ/ حکیم امت کے علم و اخلاق و انسان دوستی کی خوشبو کچھ ایسی منفرد تھی کہ جس سے مختلف قوم و مذاہب کے مشام متاثر ومحظوظ ہوتے رہے ہیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید جوھر عباس و اراکین المصطفی فاؤنڈیشن نے ڈاکٹر مولانا کلب صادق رضوان اللہ علیہ کی خبر رحلت پر غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تسلیت پیش کی اور کہا کہ مرحوم تمام مذاہب و ملل کے درمیان مقبول و محبوب رہے۔

تعزیتی پیغام کا متن اس طرح ہے:

باسمہ تعالی

إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ

إِذَا مَاتَ الْعَالِمُ ثُلِمَ فِي الْإِسْلَامِ ثُلْمَةٌ لَا يَسُدُّهَا شَيْءٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ.

آہ حکیم امت مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب کا انتقال پر ملال

تیری جدائی میں مرنے والے

وہ کون ہے جو حزیں نہیں ہے

حکیم امت مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب قبلہ کو مرحوم لکھتے ہوئےآنکھیں پر نم، ہاتھوں میں لرزش اور طبیعت مضمحل ہوتی جارہی ہے ،مگر موت حیاتِ انسانی کی ایک ایسی انتہا ہے جس سے ہر متنفس کو رو برو ہونا ہے،یوں تو گلشن تشیع میںگوناگوں گل بوٹے موجود تھے اور ہیں مگر حکیم امت کے علم و اخلاق و انسان دوستی کی خوشبو کچھ ایسی منفرد تھی کہ جس سے مختلف قوم و مذاہب کے مشام متاثر ومحظوظ ہوتے رہے ہیں اور آپ تمام مذاہب و ملل کے درمیان مقبول و محبوب رہے، آپ کی مختلف سماجی و اقتصادی تحریکوں میں نمایاں تحریک جوانوں کے درمیان عصری تعلیم کے حصول کا جذبہ پیدا کرنا اور ترقیاتی اسباب مائل کرنا تھا جس کی وجہ سے بہت حد تک تشیع و دیگر اقوام کے جوانوں میں مخصوص تبدیلی و ترقی دیکھنے کو مل رہی ہے آپ کی رحلت سے تشیع میں ایک ایسا شگاف پیدا ہوگیا ہے جس کا ازالہ دشوار بلکہ محال نظر آتا ہے، آسمان تشیع کے ایک ایک ستارے ٹوٹتے جا رہے ہیں۔ خدایا رحم فرما!ہم حکیم امت کی جانگداز رحلت پہ امام زمان علیہ السلام، مراجع عظام، علماء کرام نیز آپ کے محترم خانوادہ کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں اور بارگاہ رب غفور میں آپ کی مغفرت و بخشش اور علو درجات کے لئے دعا کرتے ہیں ۔

آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے

سید جوہر عباس رضوی و اراکین

 المصطفیٰ فاؤنڈیشن ٹرسٹ،زید پور، بارہ بنکی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .