حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ سید باقر الحسینی نائب امام جمعہ سکردو نے جامع مسجد سکردو میں جمعہ کے خطبے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہبلتستان یونیورسٹی اہل بلتستان کا مشترکہ اثاثہ ہے اور اس میں میرٹ کی پامالی قطعا برداشت نہیں کریں گے۔ اس سلسلے میں ہمیں بلتستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر اہل سنت ، اہل حدیث، اہل نوربخشیہ اور اسماعیلی برادری کی مکمل حمایت اور اعتماد حاصل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کا موجودہ وی سی اول درجے کا چاپلوس اور مکار ہے لہذا اسے فوراً یونیورسٹی سے فارغ کیا جائے۔ اور ساتھ ہی ساتھ موجودہ سفارشی رجسٹرار کو بھی ٹرانسفر کیا جائے۔تمام سیاسی نمائندوں باالخصوص سکردو حلقہ ایک ، حلقہ دو اور گورنر گلگت بلتستان سے اس بابت سخت اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں بصورت دیگر سخت عوامی رد عمل کا سامنا ہوگا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی معاملات پہ ہماری گہری نظر ہے اور اس میں ہونے والی بدعنوانیوں پہ ہم مزید خاموش نہیں رہیں گے۔ کیا وجہ ہے کہ ہمارے پی ایچ ڈی سکالرز مقابلے میں رہ جاتے ہیں اور کم تعلیم یافتہ اور کم تجربہ کار کامیاب ٹھہرتے ہیں؟ یہ معاملہ موجودہ سلیکشن بورڈ کو مشکوک بنا رہا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام غیر قانونی وسفارشی بھرتیوں کو فی الفور کالعدم قرار دے کر قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پر بھرتیاں کی جائے اور یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سکیل 1 تا 12 تک لینڈ ڈونرز موضع اولڈینگ کا حق ہے لہذا 1 تا 12 تک کی آسامیوں پر موضع الڈینگ سے ہی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔
آخر میں کہا کہ یونیورسٹی کی زمین کسی بھی ادارے کو دینے کے ہرگز اجازت نہیں دیں گئے بصورت دیگر اس اراضی کو اضافی سمجھ کر واپس لیا جائے گا۔