کاش کوئی سانتا کلاز
کاش کوئی سانتا کلاز
اپنی جیبوں میں
چمکتے ستارے بھر کر
کرسمس کی خوشی میں
نور میں نہائے ہوئے شہروں کے اوپر سے ہوتا ہوا
یمن پہنچ جائے اور یمن کے خوف و دہشت کے سایے میں سوتے ہوئے معصوم بچوں کو اٹھائے
ان کے پاس بیٹھے
کچھ انکی سنے
کچھ اپنی سنائے
اپنی جیب سے چمکتے ستاروں کو نکالے
اور انکے ہاتھوں میں تھما دے
ان سے کہے پیارے بچوں اب تم ان ستاروں سے کھیلنا یہ تمہارے لئے چرخ چہارم سے حضرت عیسی ع نے بھیجے ہیں انہوں نے یہ پیغام دیا ہے
کہ بچوں سے کہہ دینا
اب تمہارے اوپر کوئی بم نہیں گرائے گا۔
کوئی گولی تمہیں نقصان نہیں پہنچائے گی.کہ میں سب بم گرانے والے اور گولیاں چلانے والوں کو یروشلم کے سمندر میں غرق کر آیا ہوں ۔
اب یہ ستارے تمہارے ہیں .
تم انہیں چھوڑ دوگے تو یہ سیدھے آسمان میں جناب عیسی ع کے پاس جائیں گے
اور انہیں تمہاری کہانی سنائیں گے ۔
اب کوئی میزائل تمہارے گھر پر نہیں گرے گی .کوئی توپ کا آگ اگلتا گولا تم تک نہیں آئے گا ۔اب دن ہوگا تو سورج کی روشنی نئی زندگی کی نوید دےگی
رات ہوگی تو آسمان پر چمکتے ستارے تم سے باتیں کریں گے۔پیارے بچوں اب میں چلتا ہوں ولادت عیسی ع مبارک
نتیجہ فکر: مولانا نجیب زیدی