۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
رجب طیب اردغان

حوزہ/ ترکی کے صدر نے غیر قانونی تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو یورپ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے یوروپی یونین کے ساتھ معاہدے کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترکی طویل عرصے سے یورپ کی نا انصافی اور "اسٹریٹجک اندھا پن" کا شکار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے غیر قانونی تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو یورپ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے یورپ کے ساتھ 2016 کے معاہدے کی تازہ کاری کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، اردغان نے انقرہ میں یورپی یونین کے سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کو طویل عرصے سے قبرص اور مشرقی بحیرہ روم میں یورپ کی جانب سےسنگین ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ہم یورپ کے اسٹریٹجک اندھے پن کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے «ڈیلی‌صاباح» کو بتایا کہ ترکی کو رکن کی حیثیت سے قبول کرنے کا معاہدہ اس بلاک کے لئے ایک اہم انتخاب ہےجو برطانیہ کے نکل جانے سے پیدا ہونے والے خلا کو دور کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

ترک صدر نے مزید کہاکہ تارکین وطن کےسلسلہ میں  18 مارچ 2016 ہونے والے معاہدے کو اپ ڈیٹ کیا جانا چاہئے تاکہ تعلقات میں اس کی مثبت رفتار کو برقرار رکھا جاسکے، یورپی یونین نے تارکین وطن کے ساتھ ترکی کی کوششوں میں مدد کے وعدے کیے تھے جیسے سرحد پر پہلے سے تیار شدہ مکانات کی تعمیر لیکن ان میں سے کسی پر بھی عمل نہیں ہوا، انہوں نے یہ سوال پوچھتے ہوئے کہ کیا ترکی کے علاوہ یورپ میں بھی کوئی دوسرا ملک ہے جو اب بھی داعش دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کررہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ نیٹو کے ممبر ممالک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں تنہا کیوں چھوڑ دیا؟۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .