۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
وزیر زراعت گلگت بلتستان و ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما

حوزہ/ اسلام آباد میں گلگت بلتستان کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کاظم میثم کا کہنا تھا کہ اسلامی اصولوں کے مطابق نظام حکومت تشکیل دینے کی باتیں حوصلہ افزا ہیں اور ملک میں بلا تفریق احتساب بھی اس سے پہلے دیکھنے کو نہیں ملا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر زراعت گلگت بلتستان و ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم نے تین بنیادی شرائط پر تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کیا، ستر سالوں میں پہلی مرتبہ کسی جماعت نے جی بی کے حقوق کی بات کی جو خوش آئند ہے، اس سے پہلے کسی جماعت کو آئینی حقوق پر اس طرح موقف اپناتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اسلام آباد میں جی بی کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کاظم میثم کا کہنا تھا کہ اسلامی اصولوں کے مطابق نظام حکومت تشکیل دینے کی باتیں حوصلہ افزا ہیں اور ملک میں بلا تفریق احتساب بھی اس سے پہلے دیکھنے کو نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں نیشنل پارکس کے قیام سے سیاحت کو فروغ حاصل ہو گا، جنگلات کی کٹائی رک جائے گی اور سیاحتی مقامات محفوظ ہو جائیں گے۔ قدرتی حسن کو محفوظ بنانے کیلئے نیشنل پارکس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، پارکس کے قیام میں صوبائی حکومت کا کوئی کردار نہیں، یہ اقدام وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کی جانب سے اٹھایا گیا ہے، پارکس کے قیام کیلئے مقامی لوگوں اعتماد میں لیکر ان کے تحفظات دور کیے جائیں گے، عبوری آئینی صوبہ لوگوں کی منشاء کے مطابق ہونا چاہیے، صوبائی حکومت مختلف شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائیں گی۔

کاظم میثم نے کہا کہ جی بی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود مسائل بے شمار ہیں، بہت سارے علاقوں میں لوگوں کو بنیادی سہولیات تک میسر نہیں، صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہتری کا منشور لیکر انتخابی میدان میں اترا، اب انہی دو شعبوں میں بہتر کارکردی دکھانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ عوام کو آئینی حقوق سے زیادہ بنیادی حقوق سے غرض ہے، عوام کو پہلے دو وقت کی روٹی میسر آئے گی تو وہ بڑے بڑے ایشوز کے بارے میں سوچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا سی پیک میں پہلے کوئی حصہ نہیں تھا، موجودہ وفاقی حکومت نے جی بی کیلئے باقاعدہ حصہ رکھا ہے۔ پہلی دفعہ زراعت کیلئے 12 سو ارب روپے سی پیک کے تحت مختص کیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا صوبے میں کوئی زرعی پالیسی نہیں جس کی وجہ سے زراعت میں خاطر خواہ ترقی نہ ہو سکی، موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ زرعی پالیسی پر کام کیا ہے اور بہت جلد اس کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارکس کے قیام کے حوالے سے تنقید بلا جواز ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ بھٹو کا 1975 میں خنجراب اور دیوسائی کو نیشنل پارکس ڈکلئیر قرار دینے کا فیصلہ درست تھا کیونکہ اس سے جنگلی حیات اور سیاحت کا تحفظ ممکن ہو سکا، چند لوگوں کی جانب سے تنقید اس اقدام کی افادیت سے لاعلمی کی وجہ سے کی جا رہی ہے، جنگلات کی حفاظت سے ٹمبر مافیا کا خاتمہ ہو گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .