۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آغا سید عابد حسین حسینی

حوزہ/ وسیم رضا رضوی نے عید مبعث کے دن تمام مسلمانوں کے دلوں اور خصوصا شیعیان حیدر کرار علیہ السلام کو غمگین و اندوہناک کیا ہے۔ فرزندان کشمیر سے سالہا سال سے قاٸم بھاٸی چارہ کو مزید مستحکم کرتے ہوٸے قران مجید کی عظمتوں اور اسکے مندرجات کو دنیا تک پہنچائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ حسن آباد سرینگر کشمیر کے امام جمعہ حجۃ الاسلام آغا سید عابد حسین حسینی نے نماز جمعہ کے خطبہ کے دوران  کہا کہ وسیم رضا رضوی نے عید مبعث کے دن تمام مسلمانوں کے دلوں اور خصوصا شیعیان حیدر کرار علیہ السلام کو غمگین و اندوہناک کیا ہے۔

انہوں نے کہا اُس کے توہمات اور خرافات کا شیعوں کے عتقادات سے کوئی واسطہ نہیں ہے جبکہ ہمارا اعتقاد اور ایمان ہے کہ قرآن شریف ایک ایسی کتاب ہے جس کی حفاظت کی ضمانت الله نے خود ہی لی ہے. إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ ۔ وسیم رضا رضوی نے قرآن کی جن۲۶ آیتوں کے خلاف سپریم کوٹ میں عرضی دائر کی ہے وہ قرآن کے خلاف اعلان جنگ ہے جبکہ قرآن چودہ صدیوں سے پکار پکار کر مقابلے کی دعوت دیتا ہے اگر تمہیں اس چیز کے بارے میں جو ہم نے اپنے بندے پر نازل کی ہے کوئی شک و شبہ ہے تو ایک سورہ ہی اس جیسی لے آو وَإِن كُنتُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّن مِّثْلِهِ وَادْعُوا شُهَدَاءَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

سوره البقره آیه 23 تو اس گستاخ قرآن و عترت کے توھمات کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ کسی نے قرآن کی آیت پیش کی ہے جو تعلیمات قرآن کے خلاف ہے۔ لکھنوں وقف بورڈ کے سابقہ چیرمین  کی خلفاء کے تئیی گستاخی ناقابل بخشش گناہ ہے۔اس مفاد پرست شخص نے پہلے بھی ایسے بے وقوفانہ بیانات دئے تھے۔

آغا صاحب نے اپنے خطبے میں حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم آغا سید یوسف موسوی نے انہی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کشمیر میں شیعہ اوقاف کو حکومت کی دسترسی سے دور رکھا تھا۔ انہوں نے عوام سے گزارش ہے کہ ان سازش کاروں اور فتنہ و فساد کرنے والوں سے خبردار رہیں اور اسکی کلپ اور انٹرویو کو وایرل ہونے نہ دیں بلکہ اسکے مقابلے میں اپنے اعتقادات کا اعلان کریں۔

انہوں نے فرزندان کشمیر سے سالہا سال سے قاٸم بھاٸی چارہ کو مزید مستحکم کرتے ہوٸے قران مجید کی عظمتوں اور اسکے مندرجات کو دنیا تک پہنچانے کی تلقین کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .