۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مجتمع علماء و خطباء ممبئی ہندوستان

حوزہ/ تمام عالم اسلام کو مطلع کیا جارہا ہے کہ جس طرح پہلے بھی اس شخص نے جو بھی غلاظت کا مظاہرہ کیا تھا وہ اس کا ذاتی نظریہ تھا اور عالَم تشیع نے سخت مزمت کی تھی اسی طرح آج بھی متوجہ کیا جا رہا ہے کہ اس کا تحریف قرآن کا نظریہ اپنا ذاتی اور دشمنان اسلام جو اس کے آقا ہیں انہیں خوش کرنے کی غرض سے ہے اس کا تشیع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجتمع علماء و خطبا ممبئ ہندوستان نے قرآن مجید کے شان میں گستاخی کے خلاف شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمنان اسلام کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے وسیم رضوی نام نہاد مسلمان اس طرح کی باتیں کر رہا ہے، ایسے بیان کی بدرجہ اولی شدید مزمت کی جاتی ہے۔

بیانہ کا مکمل متن اس طرح ہے:

بسم اللَّهِ الرحمن الرحیم 
و بالحق انزلناه و بالحق نزل

سوشل میڈیا کے ذریعہ وسیم رضوی کا بیان عام ہوا ہے جس میں وہ قرآن مجید کی کچھ آیتوں کو قرآن کریم سے نکالنے کے لیے عدالت سے مطالبہ کر رہا ہے۔ اور اس کا کہنا ہے کہ یہ وہ آیتیں ہیں جو کلام الھی نہیں بلکہ قرآن میں شامل کی گئی ہیں۔

اس طرح کی باتیں اس سے قبل بھی غیرمسلم طبقہ کی طرف سے بیان ہوئیں تھیں جس کی عالم اسلام سے مزمت ہوتی رہی ہے اور آج جبکہ خود کو مسلمان ظاہر کر کے دشمنان اسلام کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے کوئی نام نہاد مسلمان اس طرح کی باتیں کر رہا ہے تو ایسے بیان کی بدرجہ اولی شدید مزمت کی جاتی ہے۔

تمام عالم اسلام کو مطلع کیا جارہا ہے کہ جس طرح پہلے بھی اس شخص نے جو بھی غلاظت کا مظاہرہ کیا تھا وہ اس کا ذاتی نظریہ تھا اور عالَم تشیع نے سخت مزمت کی تھی اسی طرح آج بھی متوجہ کیا جا رہا ہے کہ اس کا تحریف قرآن کا نظریہ اپنا ذاتی اور دشمنان اسلام جو اس کے آقا ہیں انہیں خوش کرنے کی غرض سے ہے اس کا تشیع سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم سخت مزمت کرتے ہیں اور تمام عالم اسلام سے اس کی مزمت کا مطالبہ کرتے ہوئے قرآن کریم کے بارے میں شیعہ موقف، نظریہ بھی واضح کر دیتے ہیں کہ تشیع تحریف قرآن کا قائل نہیں ہے اور جو تحریف کا قائل ہے اس کے مخالف تھے مخالف ہیں اور مخالف رہیں گے۔
مجتمع علماء و خطباء ممبئی ہندوستان 
٢٧/رجب المرجب
12/مارچ 2021

قرآن مجید کی شان میں گستاخی، دشمنان اسلام کو فائدہ پہنچانے کوشش، مجتمع علماء و خطباء ممبئی ہندوستان 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .