۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مولانا تقی عباس رضوی

حوزہ/ انبیاء کے بعثت کا مقصد خدا،انسان اور کائنات کے باہمی رشتے استوار کرنا ہوتا تھا، مگر! پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کا مقصد دعوت توحید، تبشیر و انذار، رضائے الہٰی کے مطابق زندگی گزارنے کی رہنمائی، تعلیم اور تزکیہ نفوس، اقامت دین اوراقامت حجت تھا کہ لوگ خود ساختہ معبود کی پرستش کے حصار سے نکل کر خدائے واحد کی عبادت و پرستش کو اپنا شعار بنالیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہلی/ اہل بیت (ع) فاؤنڈیشن ہندوستان کے نائب صدر حجت الاسلام مولانا تقی عباس رضوی نے عید مبعث کی مناسبت سے کہا کہ  ق۲۷ ؍ رجب کا ہی وہ مبارک دن ہے جس دن غار حرا سے نکلنے والے نُور نے سارے عالم خاکی کو  روشن و منور کردیا ۔اور اس بات کو بھی روز روشن کی طرح واضح کردیا کہ :

آج! نبوت و رسالت کا محض اختتام ہی نہیں ہوا‘ اتمام بھی ہوا ہے‘ تکمیل بھی ہوئی ہے۔۔۔یہ ازلی سعادتوں اور ابدی مسرتوں کا نور ہے جودر حقیقت  بنی نوع انسانی کے لئے سعادت و نیک بختی کا سبب بنا تاکہ خداوندعالم کے انتہائی محبوب، منتخب بندے، برگزیدہ ترین رسولؐ اور پیغمبرؐ کا پیغام محبت دنیا کے کانوں تک پہنچ سکے اور لوگ  کفر و شرک، ضلالت و گمراہی، فسق و فجور اور گناہ و معصیت کی گہری کھائی سے نکل کر رشد و ہدایت کے راستے پر گامزن ہوسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایسے تو انبیاء کے بعثت کا مقصد خدا،انسان اور کائنات کے باہمی رشتے استوار کرنا ہوتا تھا، مگر! پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کا مقصد دعوت توحید، تبشیر و انذار، رضائے الہٰی کے مطابق زندگی گزارنے کی رہنمائی، تعلیم اور تزکیہ نفوس، اقامت دین اور اقامت حجت تھا کہ لوگ خود ساختہ معبود کی پرستش کے حصار سے نکل کر خدائے واحد کی عبادت و پرستش کو اپنا شعار بنالیں اس لئے کہ تصورِ توحید کی اساس تمام معبودانِ باطلہ کی نفی، ایک خدائے لم یزل کا اثبات اور تمام ضلالت و گمراہی سے نجات کا سرچشمہ ہے اور یہی بعثت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا بنیادی مقاصد کا ایک اہم جز بھی ہے ۔

مزید کہا کہ یہ کہنا حق بجانب ہے کہ سرکارختمی مرتبت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت و تعلیمات کے ذریعہ ہی دنیا کے ہر طبقے کو اس کے حقوق فراہم کئے جاسکتے ہیں  لہذا ’’ لقد کان لکم فی رسول اللّٰہ اسوۃ حسنۃ ‘‘ کے پیش نظر اسلام فوبیا کے اس دورِ خرافات میں ہمیں بعثت سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے مقاصد اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت و تعلیمات کو تحریر وتقریرسے عام کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حیات طیبہ کو ہمیں اپنے عمل و کردار سے دنیا کو واقف کرانے کی ضرورت ہے ۔

سراپا نور الہی ہیں سرور عالمﷺ 
ہر ایک پہلو سے ان کی حیات روشن ہے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .