۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
ایردوان

حوزہ/شرکاء کانفرنس سے 'اسلامو فوبیا' لفظ کے استعمال پر سوالات اٹھانے کی درخواست کرتے ہوئے ایردوان نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ اسلامو فوبیا کے بجائے ''مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندی'' یا پھر''اسلام مخالف انتہا پسندی'' جیسی اصطلاحات استعمال کرنا زیادہ موزوں ہو سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علمی فروغ اوقاف کے متولی وفد کے چیئر مین بلال ایردوان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو خاص کر مغربی ممالک میں در پیش مشکلات کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔استنبول صباحدین ضائم یونیورسٹی کی میزبانی میں '' تیسری بین الاقوامی اسلام و فوبیا کانفرنس'' کادنیا کے متعدد ممالک سے پروفیسر حضرات اور تحقیق دانوں کی شرکت کے ساتھ آغاز ہو گیا ہے۔

کورونا وباء کی بنا پر امسال آن لائن منعقد ہونے والی کانفرس کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے بلال ایردوان نے اس جانب اشارہ دیا کہ موجودہ وقت دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

شرکاء کانفرنس سے 'اسلامو فوبیا' لفظ کے استعمال پر سوالات اٹھانے کی درخواست کرتے ہوئے ایردوان نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ اسلامو فوبیا کے بجائے ''مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندی'' یا پھر''اسلام مخالف انتہا پسندی'' جیسی اصطلاحات استعمال کرنا زیادہ موزوں ہو سکتا ہے۔

قومِ مسلم کے درمیان اتحاد قائم ہونے کے معاملے میں بعض خامیاں موجود ہونے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے بلال ایردوان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک میں عد م انصافیوں کا نشانہ بننے والے مسلم طبقہ سے ہم سب کو مل جل کر تعاون فراہم کرنا چاہیے۔ خیال رہے کہ 9 پینلز پر مشتمل یہ کانفرنس 30 مارچ تک جاری رہے گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .