۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
اسرائیلی غاصب حکومت خطے میں عدم استحکام کا سب سے بڑا عنصر ہے

حوزہ/ ایران اور پاکستان کے مابین بہت سی مشترکات نے دونوں ممالک کے تعلقات کو پہلے سے زیاده تقویت دی ہے اور دشمن اسے نقصان پہنچانے میں کامیاب نہں ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے پاکستان میں تعینات سفیر نے امت اسلامی میں اتحاد اور اسلامو فوبیا جیسےمشترکہ چلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مضبوط پوزیشن پر زور دیتے ہوئے کہا اگرچہ صیہونی حکومت خطے میں عدم تحفظ کی سب سے بڑا عنصر ہے، لیکن کچھ ممالک نے قابض حکومت کی توسیع پسندی کی راہ ہموار کردی ہے۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے سید محمد علی حسینی نے پیر کے دن اسلام آباد میں ملاقات کی۔  جماعت اسلامی  کے اعلی عہدیداروں کے علاوہ پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی اتاشی احسان خزاعی  بھی ملاقات میں شریک تھے۔

ایرانی سفیر اور جماعت اسلامی‌کے سربراہ نے ایران اور پاکستان کے مابین دوطرفہ تعاون، فلسطین اور امت اسلامی‌کو درپیش چیلنجوں، اسلامو فوبیا کے رجحانات  اور  افغانستان اور خطے سے متعلق تازہ ترین پیشرفت اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

حسینی نے جماعت اسلامی‌کےاسلامو فوبیا کی مذمت کرنا اور قدس میں قابض حکومت کے ساتھ کسی بھی سمجھوتہ اور سازش کی کھلم کھلا مخالفت کرنے کے موقف اور اس ضمن میں  بالخصوص سینیٹر سراج الحق کے کردار کو سراہتے ہوے کہا: ایران اور پاکستان کے مابین بہت سی مشترکات نے دونوں ممالک کے تعلقات  کو پہلے سے زیاده تقویت دی ہے اور دشمن اسے نقصان پہنچانے میں کامیاب نہں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا: ایران اور پاکستان کا ہمسایہ ہونا، خداوند تعالی کی مصلحت اور حکمت ہے. اور کوئی طاقت اسے ختم نہیں کرسکتی۔

ایرانی سفیر نے کہا: ایرانی قوم نے حال ہی میں انقلاب اسلامی‌کی شاندار کامیابی کی  بیالسویں سالگرہ کا جشن منایا جو دشمن کی پابندیوں کے با وجود پہلے دن سے آج تک جاری ہے اور ایرانی عوام مضبوطی سے اپنے راستے پر گامزن  ہے۔

انہوں نے مشرق وسطی بالخصوص یمن، شام، لیبیا اور افغانستان جیسے اسلامی ممالک کی افسوسناک صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا: غیر ملکی مداخلت ان ممالک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور ہزاروں افراد کی ہلاکت کا باعث بنی ہے۔

سید محمد علی حسینی نے مزید کہا: افغانستان میں بهی امریکی مداخلت جاری ہے ہیں، جس کے نتیجے میں تباہی، شدت پسندی منشیات کی اسمگلنگ اور انتہا پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں کہا کہ  غاصب صہیونسٹ حکومت اسلامو فوبیا میں شدت لانے کیلئے توسیع طلبی  کا پروپیگنڈا کر رہی ہے  لیکن یہ بات خوشآیند ہے کہ ایران اور پاکستان نے اس حساس موضوع کو درک کر رکها ہے اور ان دونوں ممالک نے دوٹوک موقف اپناتے ہوئے اسلامی ممالک کے در میان اتفاق اور اتحاد کی فضا قائم کرتے ہوئے اسرائیلی سازش کا مقابلہ کرنے کی ٹهان لی ہے۔

پاکستان میں موجود ایران کے سفیر نے اظہار کیا کہ تعجب آور ہے کے کچھ ممالک اسرائیلی غاصب حکومت جو کہ مسلمانوں کی کهلم کهلا دشمن ہے  سے تعلقات استوار کرنے میں ایک دوسرے پر سبقت لے رہے ہیں۔

جماعت اسلامی‌پاکستان کے سربراه نے بهی امام خمینی (ره) کی مدبرانہ قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں جماعت اسلامی‌کے قیام کا مقصد بهی اسلامی جمہوریہ ایران که اهداف سے مطابقت رکهتا ہے. اور مزید کہا کہ ہمیں پاک ایران دوستی پر فخر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ کچھ ممالک کی ناراضگی کو بالائے طاق رکهتے ہوئے، ایران اور پاکستان کے تعلقات مزید مستحکم کیئے جائیں۔

سینٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ ایران، پاکستان اور ترکی کو اسلامی اقدار کے دفاع کیلئے زیاده سے زیاده تعاون کرنا چاہیئے. ہمیں اسلامو فوبیا اور آزادی آراء کے غلط استعمال کے خلاف جهاد کرنا چاہیئے. انہوں نے تاکید کی کہ جماعت اسلامی مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی کسی بهی کوشش کا حصہ اور تقویت کا سبب بنے گی. اس مقصد کیلئے ملی یکجہتی کونسل کلیدی کردار نبهائے گی انہوں نے خطے کے مسائل کے حل کیلئے ایران کی ٹهوس حمایت کو سراہتے ہوئے ایران کی کشمیری عوام کے ساتھ همبستگی کی تعریف کی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ اسلام آباد اور تہران کو تعاون میں اضافہ کرنا چایئے تا کہ دونوں ممالک افغانستان سے جنگ اور خونریزی کا خاتمہ کر کے اپنے مشترکہ ہمسائے میں امن و امان بحال کرواسکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .