۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی

حوزہ/ اسلام، امن و امنیت اور صلح و صفا کا پیغام دینے والا دین ہے جس میں سر کاٹنا مذموم ہے لیکن وطن اور انسانیت کے دفاع کے لۓ سر کٹوا دینا باعث افتخار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ وسیم رضوی نے بعثت پیغمبر اعظم کے پر مسرت موقع پر ہندوستانی مسلمانوں کا بالخصوص اور تمام دنیا کے مسلمانوں کا بالعموم دل ایسا رنجیدہ کیا کہ اب ہر کوئی اس سے اظہار بیزاری کرتا نظر آ رہا ہے۔ اس بات کا اظہار ہندوستان کے برجستہ و ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید حیدر عباس رضوی وسیم رضوی کی قرآن مجید جیسی پاکیزہ کتاب کے سلسلہ میں گستاخی پر شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔

مولانا موصوف نے کہا کہ اب تک بارہا دین کے قوانین کی دھجیاں اڑانے والا وسیم رضوی لعنت کا مستحق قرار پاتا رہا ہے لیکن اب جب کہ قرآن مجید جیسی پاکیزہ کتاب کے سلسلہ میں اس کے کفریات منظر عام پر آ گئے تو ہمارا اولین فریضہ ہے کہ ہم اس سے مکمل بیزاری کا اظہار کریں اور ملک کی عدالت عظمیٰ سے درخواست کریں کہ  مسلمانوں کی مقدس کتاب یعنی قرآن مجید کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ اس کتاب نے کسی ایک کو زندگی دینا تمام انسانیت کو زندگی عطا کرنے جیسا قرار دیا ہے اور کسی ایک کے قتل کو تمام انسانیت کا قتل شمار کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 1984 میں بھی بعض شر پسند عناصر(ہمانشو کشور چکر ورتی،چاند مل چوپڑا) نے اسی ہندوستان کے بنگال میں قرآن مجید کی 80 سے زیادہ آیات پر انگشت نمائی کی تھی۔لیکن سرکار نے ان کی بات کا جواب تک نہیں دیا اور کورٹ نے ان کی عرضی خارج کر دی۔اس ایک مذموم حرکت کے سبب فساد ہوا جس کے نتیجہ میں کم سے کم 12 افراد جاں بحق ہوئے۔کہیں ایسا تو نہیں کہ پھر ایک بار وسیم نے فتنہ و فساد کے لئے دین و مذہب کی آئینی کتاب کو نشانہ بنایا؟!آج جب کہ امریکہ ایسی حرکتوں کو بڑھاوا دے رہا ہے اور سعودی عرب کے درسی نصاب سے بعض آیات حذف کرنے کا چلن عام ہو چکا ہے ہمیں گنگا جمنی تہذیب کے لئے اپنی منفرد شناخت رکھنے والے وطن عزیز کی خوشحالی کے لئے قرآن کریم کا مدافع بننا ناگزیر ہے۔

مزید کہا کہ اسلام،امن و امنیت اور صلح و صفا کا پیغام دینے والا دین ہے جس میں سر کاٹنا مذموم ہے لیکن وطن اور انسانیت کے دفاع کے لۓ سر کٹوا دینا باعث افتخار ہے۔

آخر میں کہا کہ ایک بار پھر ہم اس خبیث کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور امت مسلمہ سے گزارش کرتے ہیں کہ نبی اعظم کے فرمان کی روشنی میں قرآن و اہلبیت سے برابر کا تمسک ہی تنہا ذریعہ نجات ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .