۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
News ID: 369246
4 جون 2021 - 03:10
مولانا اشرف علی تابانی

حوزہ/ یاد امام و تذکرہ امام ضروری ہے۔ نہ اس لیے کہ ایک بڑی شخصیت وفات پائیں تو ان کو یاد کریں اور اپنی محفل کو متبرک کریں نہ خیر بلکہ یاد امام و تذکرہِ امام اسلیے ہو  کہ  ہم آج بھی اس مقاومت کو جاری و ساری رکھ سکیں کیونکہ امام خمینی ایک شخصیت کا نام نہیں ہے بلکہ آپ  Symbol ہیں۔ 

تحریر: مولانا اشرف علی تابانی

حوزہ نیوز ایجنسی

"وہ اوجِ ادب علم کا معیار خمینی" "وہ قصرِ وفا آہنی دیوار خمینی"" وہ ناصر مہدی وفادار خمینی" "زہرہ کی دعا صاحب کردار خمینی"" وہ قافلوں کا قافلہ سالار خمینی" "وہ مرد مجاہد عزادا خمینی"

امام موسی کاظم علیہ السلام نے بحار الانوار جلد 60 صفحہ 216 میں فرمایا :
 ""قم سے ایک مرد اٹھے گا اور لوگوں کو حق کے گرد اکھٹا کرے گا اور ان کا ساتھ ایک قوم دے گی جس کے دل سیسہ پلائی دیوار کی طرح مضبوط ہوں گے اور مشکلات اور امتحانات اور دھمکیاں اور جنگ اس ملت کو ہلا نہیں سکیں گے اور جنگ کی وجہ سے خوف کا شکار نہیں ہوں گے اور وہ خدا پر توکل کریں گے اور بہترین نتیجہ ان متقین کے لئے ہوگا "" 

علمائے کرام اس حدیث کا مصداق امام خمینی کی شخصیت کو قرار دیتے ہیں جس کی پیشگوئی امام موسی کاظم علیہ السلام نے کی تھی اور امام کی اس تحریک کا نتیجہ امام مہدی علیہ السلام کا ظہور ہوگا۔ انشااللہ
شخصیات کردار کے اعتبار سے تین طرح کی ہوسکتی ہیں ۔
بعض نامطلوب ناپسندیدہ حالت کو قبول کرتے ہیں اور ان کے ساتھ سمجھوتا کرتے ہیں۔
بعض نامطلوب حالت سے خود تو محفوظ رہتے ہیں لیکن بدلنے کے لیے کوشش نہیں کرتے ہیں یا تو مایوسی کی وجہ سے یا بزدلی کی وجہ سے۔
بعض  جو الہی شخصیات ہیں نا مطلوب غیر الہی حالت سے ناراض ہیں اور لوگوں کو بھی ناراض کرتے ہیں اور مطلوبہ و آئیدیل حالت کی طرف لوگوں کو حرکت دیتے ہیں اور اس راہ میں آنے والی ہر مشکل کو برداشت کرتے اور ہر ظالم سے ٹکراتے ہیں امام خمینی بھی اسی طرح کی ایسی ہی شخصیت تھے جس نے ملتوں کے عزم و ارادے اور صلاحیتوں کے سمندر میں تبدیلی انقلاب اور موج ایجاد کی اور ہر شخصیت سمندروں میں تبدیلی ایجاد نہیں کر سکتی بلکہ وزین اور سنگین شخصیات سمندروں کے اندر طوفان ایجاد کرتی ہیں ان وزین اور سنگین شخصیات میں سے ایک امام خمینی تھے جنہوں نے الہی جہان بینی الہی مکتب دے کر غیر الہی استکباری  جہان بینی اور مکتب کو چینج کیا۔
رہبر معظم فرماتے ہیں جب میں غور کرتا ہوں تو امام خمینی کی شخصیت میں، میں اس جملے کو پاتا ہوں کہ آپ عبد صالح تھے ""عبد"" یعنی وہ جو خدا کے سامنے جھکے اور خدا کے علاوہ کسی کے سامنے نہ جھکے وہ عبد ہے اور امام خمینی نے اپنے بیٹے کو بھی بیان فرمایا کہ واللہ میں آج تک خدا کے علاوہ کسی سے نہیں ہ ڈرا ہوں۔
 عبد صالح
صالح وہ انسان جس کے عمل میں خلوص ہو جس کی فکر اور شخصیت میں خلوص ہو ۔
جس کے افکار میں دنیا و آخرت کی عزت  اور خیر و برکت ہو مسلمین کے لئے مومنین کے لئے اور انسانوں کے لئے۔
جس کے عمل ؛ فکر اور تحریک کے اندر صلاحیت ہو کہ وہ لوگوں کو جاہلیت و سرمایہ دارانہ تعصبات وابستگی اور بدعنوانی اور غلامی کے کنویں سے نکال کرعزت اور استقلال کے انسانی مقامات پر فائز کر سکے اور انہیں اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا اعتماد دے نجات دلا سکے۔
یہ عبد صالح ہے۔
یاد امام و تذکرہ امام ضروری ہے۔ نہ اس لیے کہ ایک بڑی شخصیت وفات پائیں تو ان کو یاد کریں اور اپنی محفل کو متبرک کریں نہ خیر بلکہ یاد امام و تذکرہِ امام اسلیے ہو  کہ  ہم آج بھی اس مقاومت کو جاری و ساری رکھ سکیں کیونکہ امام خمینی ایک شخصیت کا نام نہیں ہے بلکہ آپ  Symbol ہیں۔ 
استکبار ستیزی کا، غیرت دینی کا، وحدت مسلمین و مومنین کا  الہی وعدوں کی تکمیل کا، دین کے مقتدر ہونے کا  اور عصری ٹیکنالوجی میں معنویت کے غلبے کا ، استقلال و آزادی کا اور تمدن اسلامی و امام مہدی کے ظہور کی نوید آپ کی شخصیت اور آپ کی فکر و آپ کی تحریک کا قطعی نتیجہ ہوگا۔
 جب صحرا طبس میں امریکی جہاز ٹکرا کر گرے تو امریکہ کے وزیر دفاع سے پوچھا کہ آپ کے جہازوں کو کس نے گرایا تو کہا کہ خمینی جب اپنے گھر کے صحن میں عبادات کے لئیے ہاتھ ہلاتے  تھے ان ہاتھوں نے ہمارے جہازوں کو گرایا خمینی یعنی معنویت کے غلبے کا سنبل ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .