حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ روایت کتاب "بحارالأنوار" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا مکمل متن اس طرح ہے:
قال الامام المجتبی علیہ السلام:
اَلنّاسُ اَرْبَعَةٌ فَمِنْهُمْ مَنْ لَهُ خُلقٌ وَ لا خَلاقَ لَهُ وَ مِنْهُمْ مَنْ لَهُخَلاقٌ وَ لا خُلقَ لَهُ، قَدْ ذَهَبَ الرّابِـعُ وَ هُوَ الَّذى لا خَلاقَ وَ لا خُلقَ لَهُ وَ ذلِكَ شَرُّ النّاسِوَ مِنْهُمْ مَنْ لَهُ خُلقٌ وَ خَلاقٌ فَذلِكَ خَيْرُ النّاسِ؛
حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام نے فرمایا:
بہترین اور بدترین لوگوں کی چار قسمیں ہیں:
ان میں سے کچھ باخلاق ہیں لیکن ان کے پاس دنیاوی فائدہ نہیں ہے۔
کچھ کے پاس دنیاوی سود ہے لیکن اخلاق نہیں ہے۔
کچھ کے پاس نہ دنیاوی فائدہ ہے اور نہ ہی اخلاق ہے۔ یہ بدترین لوگ ہیں۔ اور
کچھ کے پاس اخلاق اور دنیاوی فائدہ دونوں ہیں اور یہی بہترین لوگ ہیں۔
بحارالأنوار، ج ۷۰، ص ۱۰، ح ۸