۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
قربانی کا جانور

حوزہ/ ماہرین کے مطابق، جانور کی آنکھیں اور ناک چیک کریں اگر ان سے پانی یا رطوبت بہہ رہی تو ایسا جانور بیمار ہوتا ہے بعض اوقات جانوروں کو موسمی بخار اور نزلہ زکام بھی ہوتا ہے جس کا علاج کروایا جاسکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مویشی منڈی سے قربانی کے لیے خوبصورت، صحت مند اور کسی نقص سے پاک جانور خریدنا آسان کام نہیں، بعض اوقات بیوپاری جانوروں کے ساتھ ایسے حربے استعمال کرتے ہیں جس سے وہ صحت مند نظر آئیں تاہم وٹرنری ماہرین کے مطابق چند آسان طریقوں سے جانورکی صحت کی جانچ کی جاسکتی ہے۔

لاہور کی سب سے بڑی مویشی منڈی شاہ پور کانجران میں جانور خریدنے والوں کی رہنمائی کے لیے یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ اینمل سائنسز کے طلباء اور ڈاکٹرز کی ٹیم موجود ہے جبکہ پنجاب لائیو اسٹاک کی طرف سے کیمپ لگایا گیا ہے جن سے جانور کی صحت اور تندرستی کے بارے رہنمائی لی جاسکتی ہے۔

وٹرنری ڈاکٹر عباداللہ نے بتایا ہے کہ بعض بیوپاری اپنے جانور کو خشک چارے میں آٹا شامل کرکے کھلا دیتے ہیں جبکہ کئی بار بہت زیادہ پانی پلایا جاتا ہے تاکہ جانور کا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہو اور اس کا وزن بھی زیادہ ہوجائے تاہم یہ ایک بیماری ہے، ایسے جانور کے پیٹ کو دونوں طرف سے دبانے سے پیٹ کے اندر پانی محسوس ہوگا، جانور کے پیٹ میں گیس جمع ہو جاتی ہے، ایسا جانور تندرست ہو جاتا ہے تاہم اس سے گریز ہی کرنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ جانور کی آنکھیں اور ناک چیک کریں اگر ان سے پانی یا رطوبت بہہ رہی تو ایسا جانور بیمار ہوتا ہے بعض اوقات جانوروں کو موسمی بخار اور نزلہ زکام بھی ہوتا ہے جس کا علاج کروایا جاسکتا ہے۔

ایک اور وٹرنری ڈاکٹر محمد آفاق طارق کہتے ہیں قربانی کے لیے جانور خریدتے وقت خاص طور پر بکرا یا چھترا اس کی عمر کا پورا ہونا لازمی ہے، اس کے لیے جانور کا منہ کھول کر اس کے نیچے کے دانت چیک کیے جاتے ہیں اگر دو دانت ہوں گے تو وہ دوندا جانور ہوگا اور اگر چار ہوں گے تو چوندا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ جانور کو چلا کر دیکھ لیں اگر وہ کسی ایک ٹانگ پر وزن نہ ڈال رہا ہو تو اسے زخم ہوسکتا ہے، اسی طرح جانور کے جسم، ٹانگوں اور پیٹ پر ہاتھ پھیریں جس جگہ زخم ہوگا جیسے ہی وہاں ہاتھ لگے گا جانور حرکت کرے گا۔ انہوں نے یہ بتایا کہ جانوروں کے کان کا نچلا حصہ اور پاؤں بھی دیکھنے چاہیے تاکہ انہیں چیچڑ کی بیماری اور کیڑے نہ ہوں۔

ماہرین کے مطابق یہ وہ کام ہے جسے جانوروں کے بارے میں تھوڑی بہت سوجھ بوجھ رکھنے والا شخص آسانی سے کرسکتا ہے، آج کل جانوروں میں مختلف وبا بھی چل رہی ہیں، جانور کے منہ کو چیک کرنا چاہیے کہ منہ کے اندر چھالے تو نہیں بنے ہوئے ہیں۔

قربانی کے جانوروں کو گھروں میں مختلف قسم کی خوراک بھی دی جاتی ہیں۔ گھر والے ایسا بظاہر جانور کو صحت مند بنانے کے لیے کرتے ہیں تاہم وٹرنری ماہرین کے مطابق جانور کی محبت میں اٹھایا جانے والا یہ اقدام اس کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

وٹرنری ڈاکٹر سجل فاطمہ کے مطابق جانور منڈی میں چونکہ سبز چارہ کھاتے ہیں تو کوشش کریں انہیں گھر میں بھی سبز چارہ ہی کھلائیں، اگر آپ انہیں مختلف سبزیوں کے پتے، پھلوں کے چھلکے کھلاتے ہیں یا پھر انہیں دودھ اور بادام کھلاتے ہیں تو اس سے انہیں بدہضمی ہوسکتی ہے اور ان کا پیٹ خراب ہوسکتا ہے۔ اس لیے جانوروں کو ان کی معمول کی خوراک ہی دینی چاہیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .