۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سید تصدیق حسین واعظ

حوزہ/ عبادت اپنی مرضی نہیں رضائے رب کا نام ہے۔یہی وجہ ہے کہ اگر نجس جانور پیاسا ہو اور وضو کرنے کے لئے پانی ہو وقت نماز بھی تنگ ہو تو اس نجس و حرام گوشت جانور کو پانی پلانا واجب ہے تیمم کرکے نماز ادا کرنی ہوگی اگر کوئی وضو کر لے تو مالک اس منھ دھو کر عبادت کرنے والے کی عبادت قبول نہیں کرے گا جس نے جانور کا حق پائمال کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ شہر عزا لکھنؤ کے تاریخی شاہ نجف امام باڑے میں خادم زوار حسینی مرحوم دانش علی کی مجلس سوم کا اہتمام کیا گیا جس سے عندلیب بوستان خطابت مولانا سید تصدیق حسین واعظ نے خطاب کیا۔

مولانا نے مقصد حیات پر مفصل گفتگو کے دوران قرآن مجید کے اعجاز پر بھی روشنی ڈالی۔آپ نے بیان کیا کہ ہم قرآن مجید سے فقط رسم بھر وابستہ ہیں اگر قارئ قرآن پاک تلاوت کرتا ہے تو ہمیں بھی ان سوروں کی تلاوت کرنا چاہئے جو یاد ہیں۔اہلبیت و قرآن آج بھی مظلوم ہیں اللہ کی کتاب پڑھی نہیں جا رہی اس لئے مظلوم اور اہلبیت کے تعلیمات پر عمل نہیں اس لئے وہ ہستیاں مظلوم۔

مولانا سید تصدیق حسین واعظ نے اپنے با بصیرت بیان میں اضافہ کیا کہ خودکشی حرام ہے خودکشی کرنے والے کو مجرم سمجھا جاتا ہے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ہماری زندگی کا ریموٹ پروردگار کے ہاتھ میں ہے۔کربلا درد بھی ہے اور دوا بھی ہے۔کربلا کی یاد انسان کو سکون عطا کرتی ہے۔

کربلا میں ادا کی جانے والی نماز کے خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے عندلیب بوستان خطابت مولانا سید تصدیق حسین واعظ (امام جمعہ باب العلم،دہلی) نے صاف لفظوں میں کہا کہ عبادت اپنی مرضی نہیں رضائے رب کا نام ہے۔یہی وجہ ہے کہ اگر نجس جانور پیاسا ہو اور وضو کرنے کے لئے پانی ہو وقت نماز بھی تنگ ہو تو اس نجس و حرام گوشت جانور کو پانی پلانا واجب ہے تیمم کرکے نماز ادا کرنی ہوگی اگر کوئی وضو کر لے تو مالک اس منھ دھو کر عبادت کرنے والے کی عبادت قبول نہیں کرے گا جس نے جانور کا حق پائمال کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نوجوان عالم و خطیب مولانا سید عاصم باقری کے جوانسال بڑے بھائی تقریبا ۲۰ دنوں تک برین ہیمرج کے بعد ایرا میڈیکل کالج میں ایڈمٹ تھے جہاں ۲ روز قبل انہوں نے دار فانی کو وداع کہا۔مرحوم دانش علی علم دوست اور علماء نواز تھے ساتھ ہی قافلہ قمر بنی ہاشم کی قیادت کرتے اور زائرین امام عالیمقام کی خدمت اپنے لئے باعث فخر سمجھتے تھے۔

مرحوم کی مجلس سوم میں مولانا سید ممتاز جعفر،مولانا سید منور حسین،مولانا سید نقی عسکری،مولانا سید حیدر عباس،مولانا مسلم مندراپالوی،مولانا ہلال اکبرپوری،مولانا مسلم بلال،مولانا محمد عباس معروفی،مولانا شاہد امام باقری سمیت دسیوں علماء و افاصل نیز معززین نے شرکت کی۔زنانی مجلس اسی امام بارگاہ میں نماز ظہرین کے بعد ہوئی۔قارئین کرام سے مرحوم کے علو درجات کی خاطر قرائت قرآن پاک کی گزارش ہے۔

عبادت ہماری مرضی نہیں بلکہ رضائے رب کا نام ہے: مولانا سید تصدیق حسین واعظ

تبصرہ ارسال

You are replying to: .