۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا ضیغم الرضوی

حوزہ/ خطیب مجلس نے کہا کہ عبادت فقط انجام دینے کا نام نہیں ہے بلکہ کبھی کسی کام کا انجام نہ دینا عبادت شمار ہوتا ہے۔عبادت کسی چیز اور عمل کا نام نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ مولانا سید حیدر عباس رضوی کی جانب سے شہر لکھنؤ کے نیپئر روڈ پر واقع حسینیہ مقصد حسینی میں سالانہ یاد کے عنوان سے مجلس ترحیم کا پر شکوہ اہتمام کیا گیا۔

اس مجلس عزا کا آغاز قاری روح اللہ سلمہ نے تلاوت کلام پاک سے کیا بعدہ نوجوان قاری واصف حسین نے اپنی دلنشین تلاوت کے ذریعہ روحانی سماں باندھ دیا۔

واضح رہے کہ مولانا سید حیدر عباس رضوی اپنے والد مرحوم جناب سید اظہار الحسن رضوی اور جملہ مرحومین خاندان کے ایصال ثواب کی غرض سے بعنوان سالانہ یاد مجلس ترحیم کا اہتمام کرتے ہیں۔جس میں وقت کی پابندی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔مولانا سید حیدر عباس نے تلاوت کلام پاک کے بعد مولانا صابر علی عمرانی کے باپ پر نظم کردہ اشعار پیش کئے جس کے بعد جناب فرقان حیدر نے بہترین اشعار حاضرین و ناظرین کے سپرد کئے۔

اس کے بعد جناب نایاب شکیل صاحبان نے اپنے مخصوص و منفرد انداز میں اشعار پیش کئے۔

مولانا سید حیدر عباس نے اس کے بعد عالمی شہرت یافتہ خطیب عالم با عمل مولانا سید ضیغم الرضوی کو یہ کہہ کر دعوت سخن دی کہ اب جبکہ پورے ملک میں ذمہ دار اور فرض شناس علماء کی جانب سے احترام منبر مہم کا آغاز ہو چکا ہے بانیان مجالس کی ذمہ داری ہے کہ صاحبان علم و عمل کو فراز منبر تک پہنچایا جائے۔

مولانا سید ضیغم الرضوی (قم المقدسہ،ایران)نے سورہ طہ کی آیت 14 کے ضمن میں توحید پروردگار اور عبادت کے حقیقی مفہوم کو سینکڑوں حاضرین کے سامنے پیش کیا۔

خطیب مجلس نے اضافہ کیا کہ عبادت فقط انجام دینے کا نام نہیں ہے بلکہ کبھی کسی کام کا انجام نہ دینا عبادت شمار ہوتا ہے۔عبادت کسی چیز اور عمل کا نام نہیں ہے۔نماز جان عبادت ہے تمام عبادات میں۔لیکن یہی نماز شرک بن سکتی ہے۔جامع مسجد کی پہلی صف کا نمازی اپنی نماز کو شرک بنا سکتا ہے۔اتنا اختیار ہے۔اگر نمازی ریاکاری کا مرتکب ہو تو اسے شرک خفی کہا جاتا ہے۔

ہم اپنے ہر کام کو عبادت بنا سکتے ہیں کسی بزرگ کو روڈ پار کرا دی تو یہی عمل عبادت ہے۔پار کرانے والے کو شکریہ کا انتظار نہیں کرنا چاہئے بلکہ مالک کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ اس کی دی ہوئی توفیق کے نتیجہ میں یہ عمل انجام پا سکا۔

مولانا سید ضیغم الرضوی نے شہیدان کربلا کی مظلومیت کا تذکرہ کیا تو شور گریہ بلند ہوا۔اس مجلس ترحیم میں شہر لکھنؤ کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی معززین و مومنین و علماء کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔جن میں خصوصیت کے ساتھ مولانا سید ذوالفقار حیدر اعظمی،مولانا سید مشاہد عالم رضوی ہلوری،مولانا سید سعید الحسن نقوی،مولانا سید منور حسین رضوی،مولانا احتشام الحسن،مولانا سید ارشد موسوی عرشی،مولانا صابر علی عمرانی،مولانا سید عازم باقری جوراسی،مولانا سید ثقلین باقری،مولانا سید فیض عباس مشہدی،مولانا عادل فراز،ڈاکٹر باقر امام،ڈاکٹر سید فیض عابدی،ڈاکٹر علی مہدی،ایڈوکیٹ سید احمد عباس افروز،مرزا عالم وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

مولانا سید حیدر عباس رضوی نے تمام حاضرین اور ولایت ٹی وی نیز یوسف زہرا یوٹیب چینل کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مجلس کو براہ راست نشر کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .