حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مسجد امام حسن العسکری کے پیش امام علامہ ذوالفقار علی انصاری نے شہادت حضرت مسلم کی مناسبت سے مجلس عزا سے خطاب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین نے حضرت مسلم کو اپنا نمایندہ بنا کر کوفہ بہیجا اور کہا کہ میرے سفیر کی اتباع کرو ۔انکی اتباع گویا میری اتباع ہے لہذا وہ لوگ جو مراجع عظام کی مخالفت کرتے ہیں در حقیقت وہ اماموں کی مخالفت کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ساٹھ ہجری میں کوفہ والوں نے حضرت مسلم کا ساتھ دیا ہوتا اور ان سے وفاکی ہوتی تو آج کوفہ والوں کو لوگ اچھے انداز سے یاد کرتے لیکن انکی بے وفائی کے سبب آج بھی اگر کوئی وعدہ وفا نہیں کرتا تو اسے کوفہ والوں سے نسبت دیتے ہیں ۔
مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حضرت مسلم کی زندگی سے یہ درس ملتا ہے کہ ہمیشہ اپنے وقت کے امام کی اتباع کرتے رہیں ۔اور فقط اور فقط اپنے وقت کے امام کو امیر کہیں ۔ اور سفیر امام حسین کی زندگی سے یہ بھی درس ملتا ہے کہ انسان پر جتنی بھی مشکلات آجائے ۔تمام مشکلات کو سہنا چاہیے لیکن در اہل البیت کو کسی صورت نہیں چھوڑا جا سکتا۔