حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صدر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام اقای شیخ ناظر مہدی محمدی، جنرل سیکریٹری ،علاقائی ممبراور جوانوں کی 20 رکنی ٹیم نے علاقہ سورو کا دورہ کرکے اس سال بادل پھٹنے اور سیلاب کے باعث ہوئی تباہی کا جائزہ لیا اور سیلاب متاثرین سے ملاقات کی ۔ اس کے علاوہ ان کے کیمپ میں موجود سیلاب متاثرین سے ملاقات کی جہاں پر8 کنبہ کھاوس کے کیمپ میں ہی قیام پذیر ہے اس کے علاو ہ 12 کنبے کھاوس اور 6 کنبہ نمسورو کے متاثرین کے علاوہ علاقے کے معزز حضرات بھی جمع تھے۔
تصویری جھلکیاں: انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کا دورہ تےسورو اور سیلاب زدگان سے ملاقات و تقسیم امداد
اس موقع پر ایک مجلس بھی منعقد ہوئی جس کا آغاز جنرل سیکریٹری انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام شیخ ابراہیم خلیلی نے تلاوت کلام پاک سے کی۔ جس کے بعد استقبالیہ تقریر نو منتخب علاقائی ممبر جمعیت العلماء اثناعشریہ کرگل حجۃ الاسلام سید ہاشم حسینی صاحب نے کی، اس کے بعد کیمپ میں مقیم کنبوں کی نمایندگی کرتے ہوئے محمد حسین پنچ کھاوس نے صدر صاحب اور انکی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور سرکار کی جانب سے ابھی تک باز آبادکاری کی یقین دہانی کے باوجود کوئی کاروائی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور آئندہ موسم سرما کی باعث ممکنہ پریشانیوں کے حوالہ سے اپنے خدشات پیش کئے۔ حاجی محمد علی زیلدار جو نمسورو کے نمبردار ہے انہوں نے نمسور کے متاثرین کی جانب سے جمعیت العلماء کے صدر اور انکی ٹیم کا شکریہ اداء کیا اور کھاوس کے جو آٹھ بے گھر متاثرین ہیں ان کو کہیں پر بھی باز آبادکاری کےلئے سرکار سے بات کرنے پر زور دیا۔
اس کے علاوہ آٖغا سید محمد موسوی نے اپنے تقریر میں کہا جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل نے ایک سسٹم کے تحت شروع سے لیکر اب تک ہمارے گاوں کے متاثرین کی خبر گیری کی اور آج ایک بار پھر سے ان متاثرین کی حالات کا جائزہ لینے کی غرض سے و امداد کے لئے شکریہ اداء کیا۔
حجۃ لاسلام سید محمود کھاوس نے اپنے تقریر میں صدر صاحب اور انکے ٹیم کا شکریہ اداء کرتے ہوئے بے گھر ہوئے کنبوں کی باز آبادکاری سب سے ضروری قرار دیا اور جس نالے سے سیلاب آیا تھا اس کو ایک پروجیکٹ کے تحت کام کرکے گاوں کو محفوظ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سرکار سے اپیل کرنے کی گزارش کی۔
صدر انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی نے اپنے خطاب میں متاثرین کو صبر اور ہمت سے کام لینے کی تلقین کی۔ بے گھر ہوئے کنبوں کی بازآبادکاری کی مسئلہ و دیگر مطالبات کو اعلیٰ حکام تک پہونچانے کی یقین دہانی کرائی۔ ساتھ ہی سبھی علماء معززین اور اس امداد کو فراہم کرنے میں تعاون دینے والے مختلف شعبہ جات جمعیت العلماء اثنا عشریہ جس میں خصوصاً انجینرینگ وینگ ، اثناعشریہ سروے کمیٹی،جوادیہ پروجیکٹ کیر، بورڈ آف منجمنٹ کمیٹی جعفریہ اکاڈمی آف ماڈرن ایجوکیشن کرگل اور الرضا ہیلتھ کیر اینڈ ریسرچ فاونڈیشن کے علاوہ ماسٹر شمیم چنگراہ، یاسین بروکا شکریہ اداء کیا۔
صدر حجتہ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی نے خطاب کے بعد متاثرین کو امداد فراہم کی۔ جس کا رہائیشی مکان پوری طرح ختم ہوا تھا ان کو (50000/=)پچاس ہزار روپے فی کنبہ، جن کا شدید طور پر رہائشی مکان خراب ہوا تھا ان کو (30000/=)تیس ہزار روپیے فی کنبہ اور جن کا جزوی طور پر رہائشی مکان خراب ہوا ہے ان کو (10000/=) دس ہزار روپیے فی کنبہ امداد فراہم کی۔ اور سنگراہ میں ایک کنبہ جس کا رہائشی مکان سیلاب کی وجہ سے خراب ہوا تھا ان کو بھی (10000/=) دس ہزار روپیے کی امداد فراہم کی ۔
بعد ازاں کرگل پہونچ کر صدر جمعیت العلما اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی نے ایک تفصیلی پریس کانفرنس کے وساطت سے مرکزی سرکار، یو۔ٹی۔ ایڈمنسٹریشن، ضلع انتظامیہ اور ہل کونسل کرگل کو سیلاب زدہ متاثرین کی حالات سے آگاہ کیا اور بے گھر ہوئے کنبوں کی جلد از جلد باز آبادکاری کئے جانے کی اپیل کی۔