۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ باقر عباس زیدی

حوزہ/ عزاداری امام حسین ؑ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے اور ہم اپنے اس آئینی حق پر قدغن لگانے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ عزاداری کو محدود کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ملک بھر میں ایک دفعہ پھر منظم منصوبے کے تحت عزاداروں کو ہراساں کرنے کا عمل جاری ہے۔چہلم امام حسین علیہ السلام کی غرض سے عراق جانے والے زائرین پر این سی او سی کی طرف سے کڑی شرائط عائد کرنا امتیازی سلوک ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت کراچی وحدت ہاوس صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب میں کیا۔

 اجلاس میں سندھ کی تنظیمی، سیاسی صورتحال سمیت ایام عزاء کے دوران سندھ بھر میں مجالس و جلوس عزاء پر بلا جواز پابندیوں،عزاداران پر مقدامات سمیت چہلم امام حسین علیہ السلام پر عراق جانے والے زائرین پر وفاقی حکومت کی جانب سے کڑی شرائد عائد کرنے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنماء بشمول سید علی حسین نقوی،چوہدری اظہر حسن،علامہ شبیر حسین،مولانا علی انور جعفری،علامہ مبشر حسن،یعقوب الحسینی،فدا حسین،ارشد اللہ،ناصر الحسینی سمیت دیگر موجود تھے۔

علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ عزاداری امام حسین ؑ کے راستے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو ہم ملت جعفریہ کی توہین سمجھتے ہیں۔کراچی سمیت ملک بھر میں کسی بھی حصے میں عزاداری کو محدود کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، سندھ کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ عزاداروں اور بانیان مجالس کیخلاف بلا جواز کارروائیوں میں مصروف ہیں، ہم انتظامیہ اور حکومت وقت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری امام حسین ؑ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے اور ہم اپنے اس آئینی حق پر قدغن لگانے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے، چاردیواری کے اندر مجالس عزا پر کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہم بانیان پاکستان کے وارث ہیں۔یکم محرم لحرام سے اب تک سینکڑوں عزاداروں کے خلاف بلا جواز مقدمات قائم کئے گئے اس قسم کے سازشوں کو ہم آئینی قانونی اور جمہوری جدوجہد سے شکست دینگے۔

 انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک سفر کرنے والے مسافروں کو جو سہولیات میسر ہیں حکومت پاکستان زائرین کو بھی وہی سہولیات فراہم کرے۔زائرین کے متعلق این سی او سی کا نوٹیفکیشن کسی بھی اعتبار سے درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ایک ریاستی ادارے کی طرف سے اس طرح کے متعصبانہ اقدام نے وطن عزیز کے آٹھ کروڑ سے زائد اہل تشیع میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔انہوں نے ایک ہفتے کے مختصر ترین سفر کے لیے قرنطینہ اور مختلف ٹیسٹس کی غیر ضروری شرائط پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی سفر کے لیے ان شرائط کو لاگو کیا جائے جو عالمی معیار سے مطابقت رکھتی ہوں۔زائرین پر غیر ضروری پابندیاں جگ ہنسائی کا باعث بنیں گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .