حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جیکب آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء کا ایک کالعدم گروہ کے پروگرام میں شرکت کرنا انتہائی افسوسناک اورقابل مذمت اقدام ہے۔ کالعدم تکفیری گروہ کی جانب سے مسلسل ایک مکتبہ فکر کے خلاف شرانگیز مہم کے باوجود ڈپٹی اسپیکر اور وفاقی وزیر کا کالعدم دہشت گرد گروہ سے گٹھ جوڑ لمحہ فکریہ ہے۔ پیغام پاکستان اور نیشنل ایکشن پلان کو جس طرح پامال کیا جا رہا ہے اس پر ہر محب وطن پاکستانی کو تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ملت جعفریہ کے خلاف ماہ محرم الحرام میں سینکڑوں ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ چہلم شہدائے کربلا کے پر امن اربعین پیدل مارچ کے خلاف سینکڑوں مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ جبکہ دوسری جانب حکومت اور ریاستی اداروں کی جانب سے کالعدم جماعتوں کو فری ہینڈ دیا گیا۔ اب حکومتی وزراء کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہ سے برملا تعلقات قائم کر کے ہزاروں شہداء کے خون سے غداری کی گئی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان اور اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں ان حکومتی وزراء کے خلاف کالعدم دہشت گرد اور فرقہ پرست گروہ سے تعلقات کے متعلق باز پرس کی جائے اور ان سے جواب طلبی کی جائے۔