۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مسجد الاقصی

حوزہ / اسرائیل کی عدالت نے پہلی بار مسجد الاقصیٰ کے صحنوں میں یہودیوں کی عبادت کو قانونی قرار دے دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی عدالت نے پہلی بار یہودیوں کو محدود پیمانے پر یہ حق دیا ہے کہ وہ مسجد الاقصیٰ کے صحنوں میں اپنی عبادات انجام دے سکتے ہیں۔

اسرائیل کی عدالت نے گذشتہ منگل کو فیصلہ سناتے ہوئے یہودی عبادت گزاروں کو اجازت دی ہے کہ وہ مسجد الاقصیٰ میں حالت سکوت میں اپنی عبادات انجام دے سکتے ہیں اور ان کا یہ اقدام غیر قانونی نہیں ہے۔

اسرائیل کی عدالت نے "ارییه لیبو" نامی یہودی مذہبی پیشوا کو مسجد الاقصیٰ سے بے دخل کرنے کے فیصلے کو بھی منسوخ کر دیا ہے۔ اس جدید حکم کے مطابق یہودی مذہبی پیشوا ہر روز مسجد الاقصیٰ میں عبادت کے لیے جا سکتا ہے۔

اسرائیلی وکیل "موشیه بولسکی" نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی ہے کہ اب پولیس یہودی عبادت گزاروں کو مسجد الاقصیٰ میں حاضر ہونے سے نہیں روکے گی کیونکہ اگر پولیس یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکتی ہے تو ان کا یہ اقدام مذہبی آزادی کے خلاف ہو گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .