حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ 9 ربیع الاول کو جامعہ الکوثر میں علماء و خطبا کے دوسرے نمائندہ اجلاس کا انعقاد ہوا۔اجلاس کے آغاز پر خطبہ استقبالیہ ارشاد فرماتے ہوئے مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور فرمایا کہ 15 ذی الحجہ کو جامعہ الکوثر میں جو اجلاس منعقد ہوا تھا وہ نہایت با برکت ثابت ہوا اور ایام عزاء میں اس کے خاطر خواہ ثمرات اور دور رس اثرات دیکھ کر پوری ملت کو حوصلہ ملا جبکہ منبر حسینی کے حوالے سے اصلاح احوال کی صورتحال میں بہتری بھی شرکاء اجلاس کے اخلاص عمل کا ثبوت ہے۔آپ نے علماء و خطبا کو اللہ پر توکل کرنے اور تقوی پر عمل پیرا ہونے کی تلقین فرمائی۔
تصویری جھلکیاں: جامعہ الکوثر اسلام آباد میں علماء و خطباء کا نمائندہ اجلاس
مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی کے خطاب مستطاب کے بعد سبھی شرکاء اجلاس نے اپنے اپنےخیالات کا اظہار کیا اور مختلف تجاویز و آرا پیش کیں۔
جناب آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے قرآن کو اپنانے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔آپ نے متوجہ کیا کہ ہم آج جس طرح قرآن سے دوری اختیار کر رہے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ روز قیامت اللہ تعالٰی کے حضور قرآن ہمارے خلاف شکایت کرے ۔ لہذا ہمیں اس بارے میں فکر کرنی چاہیے۔
اجلاس کے آخر میں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے خطاب فرمایا اور ملکی و بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں قومی و ملی ذمہ داریوں سے ایوان کو آگاہ کیا۔اجلاس میں پنجاب بھر سے 60 سے زائد علماء و خطبا نے شرکت فرمائی