۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
محمدباقر مقدسی

حوزہ/ حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی دور اندیشی اور بصیرت تھی جنہون نے عالم اسلام کے سماج سے نا اتفاقیوں کو ختم کرکے اتحاد بین المسلمین کو زندہ کیا اور 12 ربیع الاول سے 17 ربیع الاول کو ہفت وحدت قرار دیکر مسلمانوں کو سامراجی طاقتوں کے مقابلہ میں ایک ہونے کا راہ ہموار کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،استاد حوزہ علمیہ آیت اللہ شیخ باقر مقدسی نے پیغمبر رحمت حضرت ختمی مرتبت محمد مصطفی صل اللہ علیہ وآلیہ وسلم اور وارث علم نبی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت اور ہفتہ وحدت کے سلسلے میں اپنے ایک پیغام میں کہا : سب سے پہلے ان دونوں مناسبوں اور ہفتہ وحدت کی مناسبت سے عالم اسلام کو خصوصا اتحاد امت کے لیے کوشاں حضرات اور ولی امر مسلمیں کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں۔

خدا کے آخری عظیم الشان نبی کی ولادت کا دن انسان پستی،بدبختی،گمراہی، ظلالت، جہالت اور نادانی سے نور ہدایت،ایمان اور اقتدار انسانی کے بالا دستی کا دن ہے اور دنیا میں بسنے والے کڑوروں مسلمانوں کو خدا کا شکر ادا کرنی چاہیں کہ اللہ نے نہ صرف اس عظیم الشان نبی کی امتی قرار دیا بلکہ اس امت کو خیر امت سے تعبیر کیا ہے ہمیں سرور دوجہاں کی ولادت کے خوشی مناتے ہوئے اس بات پر غور کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ جو نبی رحمت بن کر دنیا کو امن ، محبت اور بھائی چارہ کا پیغام لیکر دنیا میں تشریف لائے لیکن اس کے امتی اس آفاقی پیام کو بھلا کر ایک دوسرے کے دست گریبان کیوں ہیں؟ کیوں ہم کلمہ گو دوسرے کلمہ گو کے خون کے پیاسے ہیں؟ کیوں اسلام کا سب سے مقدس ترین مکان، مسجد ایک دوسرے کے خون سے رنگین ہے؟!

انہوں نے کہا کہ پیغمبر اکرم(ص) نے فتح مکہ کے موقع پر ان مشرکوں کو بخش دیا جنہوں نے آپ کو ستایا تھا اور آپ کو اپنے دیار سے ہجرت کرکے جانے پر مجبور کیا تھا لیکن آج اس کی امتی کو انکے میلاد کا جشن تو یاد رہتا ہیں لیکن انکے آفاقی پیغام یاد نہیں رہتا۔ جس کے نتیجہ مین عالم کفر ہم پر مسلط ہوئے ہیں ہمارے پیارے نبی کے اہم دستورات میں سے ایک اہم دستور اتحاد اور وحدت امت اسلامی تھا لیکن اپ کے وفات کے بعد امت ٹکڑوں میں بٹ گئی اور جن چیزوں سے وابستہ رہنے پر زور دیا گیا ان کو کھبی نوک نیز پر نکالا گیا تو کبھی نوک قلم پر اور اس کی عترت پر ایسے ایسے مظالم ڈھائے گئے جو تاریخ کے سفاک انسانوں کو بھی سرخ رو کیا اور قران کو من پسند تعویل و تفسیر کے ذریعہ امت کو گمراہی میں ڈالے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ حضرت امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی دور اندیشی اور بصیرت تھی جنہون نے عالم اسلام کے سماج سے اس فراموش شدہ فریضہ کو دوبارہ زندہ کیا اور 12 ربیع الاول سے 17 ربیع الاول کو ہفت وحدت قرار دیکر مسلمانوں کو سامراجی طاقتوں کے مقابلہ میں ایک ہونے کا راہ ہموار کیا ہے لہذا ہم سب پر فرض بنتا ہے کہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور دوسرون کو بهی متحد ہونے کی دعوت دیں اللہ ہم سب کو متحد ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .