۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/حضرت امام خمینی قدس سرہ کے انقلاب کا نتیجہ ہے کہ آج ہم مذہبی لحاظ سے دنیا میں گم نام نہیں بلکہ اپنے اسی مکتب کربلا کے سبب قابل احترام ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی رضوان اللہ علیہ کے  برسی کی مناسبت سے ان کی پاکیزہ روح کو سربراہ تنظیم المکاتب حجۃ الاسلام مولانا سید صفی حیدر زیدی کی جانب سے بیان جاری کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کی گی:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

فرزندان توحید کے دلوں کی دھڑکن، دنیا کے کمزوروں اور بے سہارا لوگوں اور قوموں کے حقوق کا پاسبان، عالمی استکبار کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر گفتگو کرنے والا، اسلامی اتحاد کا نقیب، وحدت کلمہ کا داعی، تقدس کعبہ کا احیاء گر، حج کے مقاصد کو احیاء کرنے والا  ظالموں اور ستمگروں کے ظلم و ستم سے کچلی انسانیت کے سامنے بنام "ولایت فقیہ" عادلانہ نظام پیش کرنے والا، الہی قوانین کی بالادستی کا اعلان کرنے والا اپنے تمام فرائض کو ادا کر کے۳۱  برس پہلے اپنے مالک کی بارگاہ میں پہنچ گیا۔ 
انا للہ و انا الیہ راجعون
وہ قلم رک گیا جس کی روشنائی خون شہداء سے افضل تھی کہ جس کی معمولی سی جنبش مکاریوں اور اسلحوں سے سجی باطل صفوں میں تلاطم برپا کر دیتی تھی،  وہ زبان خاموش ہو گئی جس سے عالمی استعمار و استکبار لرز جاتا، وہ  سو گیا جس نے صدیوں کے سوئے دماغوں کو جگا دیا تھا، رہبر کبیر انقلاب آج ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن انکے نظریات زندہ ہیں، انکی تحریک زندہ ہے، انکا پیغام آج بھی سنائی دے رہا ہے۔ 
تاریخ گواہ ہے  وہ پیغامات بھلا دئیے جاتے ہیں جو ذاتی فکر کا نتیجہ ہوتے ہیں، جو تصور الوہیت سے خالی ہوتے ہیں، وہ تحریکیں فنا ہو ہو جاتی ہیں جو کسی خاص زمان و مکان اور ٹھکانے یا علاقہ میں محدود ہوتی ہیں، دنیا ایسے افراد کو نہیں پہچانتی اگر پہچانتی بھی ہے تو کچھ دنوں میں بھلا دیتی ہے جن کا پیغام کسی ملک و ملت سے مخصوص ہوتا ہے۔ لیکن امام خمینی قدس سرہ کو رہتی دنیا تک کبھی بھلایا نہیں جا سکتا کیوں کہ آپ کا پیغام آفاقی تھا اس لئے کہ الہی تھا۔ وہ ایک ایسے کربلای طرز انقلاب کے بانی ہیں جو کسی خاص ملک و ملت اور رنگ و نسل میں محدود نہیں۔ آج عالمی میڈیا اس بات پر لگا ہے کہ کیسے آپ کے پیغام کو محدود کیا جاے کبھی انکی آفاقی قیادت کو مذہب، کبھی دین تو کبھی ملک و ملت کے دائرے میں محدود کرنے کی ناکام کوششیں کرتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ امام خمینی قدس سرہ ان عبقری شخصیات میں سے ہیں جن کے نظریات اور خیالات مستقبل کی تاریخ رقم کرتے ہیں اس لئے کہ انکی فکر و زندگی الہی ارشادات میں دھلی ہوئی تھی، تاریخ گواہ ہے کہ دنیا میں ایسے نابغئہ روزگار شخصیات کے خیالات سے خود انکے زمانے والوں کی اکثریت نے انکار کیا، تضحیک کی،  لیکن نسل آیندہ نے انہیں خیالات کی بنیاد پر بڑے بڑے ثقافتی، تہذیبی اور سیاسی انقلاب برپا کئے۔ اسی لئے آنے والی نسل تعصب کی عینک اتار کر امام خمینی قدس سرہ کے پیغام کو اپنے سینے سے لگا رہی ہے اور دور حاضر میں دنیا کے مختلف ممالک میں بیداری تک اور تاناشاہی کا خاتمہ اور ان سے نبرد آزمائی بلکہ اسلامی ممالک ہی نہیں حتی امریکہ، روس، چین اور یورپ کے ممالک میںبھی آپ کے انقلاب کی تاثیر نمایاں ہے، صرف عراق، شام، لبنان، فلسطین، نائیجیریا، بحرین، مصر بلکہ خود سعودی عرب میں ہی آپ کے کربلائی پیغام کی گونج محسوس کی جا رہی ہے۔ جو استبداد، ظلم اور تاناشاہی کا خدا بنا بیٹھا تھا آپ کے پیغام سے لرزہ بر اندام اپنے ہی ملک میں چھپی حیات کی بھیک مانگ رہا ہے جسے آپ نے "شیطان بزرگ" کہا تھا۔ 
اگر ہم خود اپنے ملک ہندوستان کی بات کریں تو بلا تفریق مذہب و ملت چند متعصبین کے علاوہ سب آپ کے قدر داں ہیں، سب احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ کیوں کہ ہمارا ملک حسین ؑ کے پیغام کو جانتا ہے، مہاتما گاندھی نے اسی حسینی پیغام کے سہارے انگریزوں سے آزادی کی جنگ جیتی تھی۔ 
حضرت امام خمینی قدس سرہ کے انقلاب کا نتیجہ ہے کہ آج ہم مذہبی لحاظ سے دنیا میں گم نام نہیں بلکہ اپنے اسی مکتب کربلا کے سبب قابل احترام ہیں، جس مکتب کربلا نے امام خمینی قدس سرہ جیسی ذات ملت کو عطا کر کے رہتی دنیا تک انسانیت پر احسان عظیم کیا۔ اور جیسے جیسے انسانیت بیدار ہو گی اور امام حسین علیہ السلام کو پہچانے گی ویسے ویسے آپ کو پہچانے گی اور تسلیم کرے گی۔ 
انسان کو بیدار تو ہو لینے دو
ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسینؑ
آج ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ اسی حسینی راہ کے راہی، مکتب کربلا کے شاگرد، انقلاب عاشورا کو سمجھ کر اس پر عمل کرنے والے امام خمینی قدس سرہ کا دنیا اعتراف کر رہی ہے۔ اور وہ دن انشاء اللہ دور نہیں جب پوری دنیا کے دل و دماغ اور افکار و خیالات کی یہی نظریہ حیات قیادت کرے گا۔ 
اے بانئی نظام حکومت ولایت فقیہ ! آج آپ ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن آپ کی تعلیمات ہمارے ساتھ ہیں، ہماری رہنما ہیں اور ہمیں انقلاب آخر سے قریب تر کر رہی ہیں۔ 
اے رہبر کبیر! آپ کے افکار، آپ کے پیغامات آج بھی ہماری رہبری کر رہے ہیں اور ہمیں رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای دام ظلہ کی شکل میں وقت کا خمینی مل گیا ہے، جس پر ہم اس کریم کا جتنا بھی شکر کریںکم ہے۔
اے بانئی انقلاب! آپ ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور ہماری زندگی میں بسے ہیںاور ہماری رہنمائی کر رہے ہیں۔
والسلام 
(مولانا) سید صفی حیدر زیدی
سکریٹری تنظیم المکاتب لکھنو

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .