۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
News ID: 373719
26 اکتوبر 2021 - 23:11
مولانا اجمل قاسمی

حوزہ/ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دوستی اور دشمنی صرف خدا کے لئے تھی۔ آُپ کی یہی خصوصیات باعث بنیں کہ دین اسلام بہت کم عرصے میں جزیرۃ العرب کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں پھیل گیا۔

تحریر: مولانا اجمل قاسمی

حوزہ نیوز ایجنسی پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سراپا مجسمہ اخلاق ہیں اور انہیں اللہ تعالی نے خلق عظیم یعنی بہترین اخلاق کا مالک بناکر خلق کیا ہے۔ آپ کی اخلاقی صفات و خصوصیات کو بیان کرنے سے قلم قاصر اور زبان عاجز ہے۔ اس مختصر تحریر میں آپ کے چند اخلاقی خصوصیات کو نقل کرتے ہیں۔ جو بحر بیکراں سے چند قطرے نکالنے کی مانند ہے۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سب سے بردبار، شجاع، عادل اور پاک دامن انسان تھے۔ سب سے زیادہ بخشنے والے اور مہربان تھے۔ آپ نہ صرف اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ مہربان تھے بلکہ اپنے مخالفین اور دشمنوں کے ساتھ بھی انتہائی مہربانی اور شفقت کے ساتح پیش آتے تھے۔ انتہائی سادگی کی نزدگی بسر کرتے تھے۔ خدا نے انہیں جو کچھ عطا کیا تھا اس سے اپنی ضرورت کے مطابق استفادہ کرتے تھے۔ جو بھی چیز ضرورت سے زیادہ ہوتی انہیں دیگر ضرورت مندوں میں تقسیم کرتے تھے۔ کسی بھی سائل کو رد نہیں کرتے تھے۔ امیر اور غریب سب کے ساتھ یکساں سلوک رکھتے تھے۔ کسی کو اس کی دولت کی وجہ سے احترام یا اس کی دعوت قبول نہیں کرتے تھے۔ نہ کسی کی غربت کی وجہ سے اسے نظر انداز کرتے تھے۔

جو کھانا بھی دسترخوان پہ حاضر ہوتا اسے میل کرتے تھے۔ پوچھتے نہیں کہ کیا پکایا ہے، کسی بھی قسم کا حلال کھانا پیش کیا جاتا اسے کھانے سے گریز نہیں کرتے، کسی مخصوص کھانے کی فرمائش نہیں کرتے، حتی ایک خرمہ یا بغیر روٹی کے دودھ بھی میسر ہوتا اسے میل کرکے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے تھے۔ کسی کی دعوت کو رد نہیں کرتے تھے، بیماروں کی عیادت کرتے تھے، دشمنوں کے درمیان بھی بغیر کسی پروٹوکول کے جاتے تھے۔ یہ سب کام فقر و ناداری کی وجہ سے نہیں بلکہ دوسروں کی مدد کی خاطر کرتے تھے۔ آپ سب سے زیادہ متواضع، خاموش تھے۔ جبکہ آپ فصیح و بلیغ کلام کرنے والے تھے۔ دنیا امور میں کسی طرح بھی پریشان نہیں ہوتے تھے، جو کپڑے بھی میسر ہوتے پہنتے تھے۔ ان کی قیمت اور ڈیزائن نہیں دیکھتے تھے۔ اپنے مرکب پر امیر، غریب، آزاد و غلام سب کو سوار کرواتے تھے۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے کبھی کسی سے بدلہ نہیں لیا، جب بھی دشمنوں پر غلبہ پاتے تو انہیں معاف کرتے، کسی کو ناحق قتل نہیں کیا۔ آپ کی دوستی اور دشمنی صرف خدا کے لئے تھی۔ آُپ کی یہی خصوصیات باعث بنیں کہ دین اسلام بہت کم عرصے میں جزیرۃ العرب کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں پھیل گیا۔ آپ نے تلوار سے زیادہ اپنے اخلاق سے لوگوں کو متاثر کرکے اسلام کی جانب راغب کیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہم بھی رسول اکرم کی اخلاقی صفات کو اپنا کر ان کے حقیقی امتی ہونے کا ثبوت دیں۔ بات بات پہ جھگڑنا، بداخلاقی اور بدتہذیبی کرنا، چھوٹی چھوٹی باتوں کا بھی ایک دوسرے سے بدلہ لینا، معمولی باتوں پر دشمنی مول لینا کسی صورت دین اسلام اور پیغمبراسلام کی تعلیمات میں سے نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .