۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی (دانش)

حوزہ/ مولا! ہم سے کون سی خطا ہوئی ہے جس کے سبب آپ کے جد نامدار نشانہ بن رہے ہیں۔کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم نے کما حقہ حق پاسداری ادا نہیں کیا اور ہماری غفلتوں اور کوتاہیوں کے نتیجہ میں شان الوہیت و رسالت میں جسارت کی جا رہی ہے۔کاش ان مقدسات پر ہونے والے حملے گولیوں کی شکل میں ہمارے سینوں پر لگتی لیکن ہمارے مقدسات کی حرمت برقرار رہتی۔

تحریر: مولانا سید حیدر عباس رضوی (دانش)

حوزہ نیوز ایجنسی کفر و الحاد،شیطنت و بربریت کے سیاہ بادل افق عالم پر سایہ فگن ہیں،دنیائے حق و عدالت میں تیرگی چھائی ہوئی ہے۔شمر و یزید کے نمائندگان شجرہ طیبہ کو جڑ سے اکھاڑ دینے کی ناکام کوشش کرنے میں مصروف ہیں اور شیاطین دہر ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر پوری آمادگی کے ساتھ اسلام کے مقابلہ میں صف آرائی کئے ہوئے ہیں اور دن و رات اپنی تمام طاقت و توانائی اسلام کی نابودی اور مسلمانوں کے اتحاد کو انتشار سے دوچار کرنے میں صرف کر رہے ہیں۔مسلمین مقہور اور مومنین مظلوم ہیں۔دنیا کی بظاہر بڑی طاقتوں نے متحد ہو کر خرمن اسلام کو جلانے کے لئے جو آگ بھڑکائی ہے اس کی لپٹیں خدائے کریم،رسول کریم اور قرآن کریم تک منتہی ہو گئی ہیں۔
مولا! ہم سے کون سی خطا ہوئی ہے جس کے سبب آپ کے جد نامدار نشانہ بن رہے ہیں۔کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم نے کما حقہ حق پاسداری ادا نہیں کیا اور ہماری غفلتوں اور کوتاہیوں کے نتیجہ میں شان الوہیت و رسالت میں جسارت کی جا رہی ہے۔کاش ان مقدسات پر ہونے والے حملے گولیوں کی شکل میں ہمارے سینوں پر لگتی لیکن ہمارے مقدسات کی حرمت برقرار رہتی۔
اے منتقم خون حسین!اے فاطمہ کے دل کا چین!اے ضیغم شاہ ذوالفقار!اے وارث حیدر کرار!اے امام صاحب الزمان العجل العجل العجل
العبد الضعیف
سید حیدر عباس رضوی(دانش)

تبصرہ ارسال

You are replying to: .