حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کراچی میں جبری طور پر لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی مظاہرے پر پولیس کے تشدد اور مظاہرین کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے جمہوری اسلامی ملک میں بے گناہ افراد کی گمشدگی ریاست کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔ کسی بھی مہذب ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ بغیر ایف آئی آر درج کیے اور عدالت سے اجازت لئے بغیر کسی کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جبری طور پر لاپتہ افراد میں سے اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔تاکہ عدالتیں ان کے مستقبل کا فیصلہ کریں ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو بتایا جائے کہ ان کا جرم کیا ہے؟ وہ زندہ ہیں بھی یا نہیں؟ لیکن لاپتہ افراد کی مسلسل گمشدگی خود ریاست کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جبری طور پر لاپتہ کی گمشدگی انسانی حقوق، اسلامی تعلیمات اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ مظاہرین کو فی الفور رہا اور جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کو بازیاب کروایا جائے ۔لواحقین پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
علامہ مرید نقوی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ،وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کا مسئلہ حل کریں ۔ان کو بازیاب کروایا جائے اور لواحقین سے ملاقات کروائی جائے۔ اگر ان کے خلاف مقدمات ہیں تو عدالتوں میں لایا جائے۔