حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدرآیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ علمائ، دینی طلباء اور دیگر شہریوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات پر تشویش پائی جاتی ہے ۔ بے گناہ شہریوں اور ان کے خاندانوں کو ہراساں کرنا دینی،قانونی اور اخلاقی لحاظ سے تشویشناک ہے۔ وزیر اعظم اور آرمی چیف غیر آئینی جبری گم شدگیوں کا فوری نوٹس لے کر بے گناہوں کی فوری بازیابی کو یقینی بنائیں۔
دونوں شخصیات سے مدارس کے بزرگ علماء کی ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی تھی ۔قانون اور آئین سے ماوراء اقدامات ریاستی اور سرکاری اداروں کے خلاف عوامی ناپسندیدگی کا باعث بن رہے ہیں جس سے حکومت کی مقبولیت میں کمی ہورہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جبری طور لاپتہ کئے جانے والے افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے یا قانون کے حوالے کیا جائے۔
جاری اعلامیہ میں آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے واضح کیا کہ علماءاور دینی طلباءکے لاپتہ ہونے کے واقعات ،وزارت تعلیم اور اتحاد تنظیمات مدارس کے درمیان ہونے والے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے جس میں طے کیا گیا تھا کہ” حکومت کسی بھی مدرسے کے خلاف شکایت کی بنا پر کارروائی سے پہلے متعلقہ بورڈ(وفاق المدارس)کی قیادت کو اعتماد میں لے گی“مگر افسوس حال ہی میں شیخوپورہ سے معروف عالم دین اور مدرسے کے پرنسپل کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا ہے۔ اس پر وفاق المدارس الشیعہ کی قیادت کواعتماد میں نہیں لیا گیا۔